Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیا وہیں ملو گے تم

درشکا وسانی

کیا وہیں ملو گے تم

درشکا وسانی

MORE BYدرشکا وسانی

    کچھ دنوں سے میں جب بھی

    آئینے میں اپنی ہلکی سفید لٹیں دیکھتی ہوں

    ایک جانا پہچانا راستہ نظر آتا ہے

    جس کے ایک کنارے تم چل رہے ہو

    دوسرے پہ میں چپ چاپ اجنبی بن کر

    تمہارا دھندلا سا چہرہ

    وہ کالی فریم والے چشمے

    کانوں کے پاس اگی ہوئی

    کچھ ایسی ہی سفید لکیریں

    میں تمہیں غور سے دیکھ نہیں پا رہی

    بس چلتے جا رہی ہوں تمہارے ساتھ

    تم سے دور خاموشی سے

    اس بار گل مہر کے پیڑ کی طرف نہیں

    ایک ڈھلتی ہوئی شام کی اور

    ڈوبتے ہوئے سورج کی طرف

    وو سفید لکیریں اب پھیل رہی ہے

    ہلکی سنہری روشنی میں چاندی سی چمکتی

    وو چمک میری انگلیوں میں اتر آتی ہے

    تم سے دور ہوں پھر کیسے

    اندرونی تھکان دھیرے دھیرے بڑھ رہی ہے

    میں پکارنا چاہتی ہوں تمہیں

    ہاتھ بڑھا کر چھونا

    شاید تم بھی مگر

    کافی دور آ چکے ہے ہم

    اور اچانک وہ شام

    گہرے اندھیرے کنویں میں ڈوبنے لگتی ہے

    ایک بھنور مجھے کہیں کھینچ رہی ہے

    میں اب تمہیں دیکھ نہیں پا رہی

    اور تم بھی مجھے ڈھونڈھ رہے ہوں گے

    تم اب بھی دور ہو یا پاس

    کس کنارے پہ ہو اب تم

    کہیں یہ رات تو نہیں

    وہی رات جس کا تم ذکر کیا کرتے تھے

    وہی رات جس کا دن نہیں ہوتا

    جہاں ہم مل سکتے ہے

    کیا یہیں ملو گے تم مجھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے