aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "दिल-ए-महज़ूँ"
تسکین دل محزوں نہ ہوئی وہ سعئ کرم فرما بھی گئےاس سعئ کرم کو کیا کہیے بہلا بھی گئے تڑپا بھی گئے
حکایت دل محزوں نہ قصۂ مجنوںکسی کی بات سنوں میں نہ اپنی بات کہوں
تسکین دل محزوں نہ ہوئی وہ سعئ کرم فرما بھی گئےاس سعئ کرم کو کیا کہئے بہلا بھی گئے تڑپا بھی گئے
اس شہر میں تو کچھ نہیں رسوائی کے سوااے دلؔ یہ عشق لے کے کدھر آ گیا تجھے
دوستی کا جذبہ ایک بہت پاک اور شفاف جذبہ ہے ۔ اس سے انسانوں کے درمیان ایک دوسرے کو جاننے ، سمجھنے اور ایک دوسرے کیلئے جینے کی راہیں ہموار ہوتی ہیں ۔ شاعروں نے اس اہم انسانی جذبے اور رشتے کو بہت پھیلاؤ کے ساتھ موضوع بنایا ہے ۔ دوستی پر کی جانے والی اس شاعری کے اور بھی کئی ڈائمینشن ہیں ۔ دوستی کب اور کن صورتوں میں دشمنی سے زیادہ خطرناک ثابت ہوتی ہے ؟ ہم سب اگرچہ اپنی عام زندگی میں ان حالتوں سے گزرتے ہیں لیکن شعوری طور پر نہ انہیں جان پاتے ہیں اور نہ سمجھ پاتے ہیں ۔ ہمارا یہ انتخاب پڑھئے اور ان انجانی صورتوں سے واقفیت حاصل کیجئے ۔
شاعری میں زلف کا موضوع بہت دراز رہا ہے ۔ کلاسیکی شاعری میں تو زلف کے موضوع کے تئیں شاعروں نے بے پناہ دلچسپی دکھائی ہے یہ زلف کہیں رات کی طوالت کا بیانیہ ہے تو کہیں اس کی تاریکی کا ۔اور اسے ایسی ایسی نادر تشبہیوں ، استعاروں اور علامتوں کے ذریعے سے برتا گیا ہے کہ پڑھنے والا حیران رہ جاتا ہے ۔ شاعری کا یہ حصہ بھی شعرا کے بے پناہ تخیل کی عمدہ مثال ہے ۔
رفتگاں کی یاد سے کسے چھٹکارا مل سکتا ہے ۔ گزرے ہوئے لوگوں کی یادیں برابر پلٹتی رہتی ہیں اور انسان بے چینی کے شدید لمحات سے گزرتا ہے ۔ تخلیقی ذہن کی حساسیت نے اس موضوع کو اور بھی زیادہ دلچسپ بنا دیا ہے اور ایسے ایسے باریک احساسات لفظوں میں قید ہوگئے ہیں جن سے ہم سب گزرتے تو ہیں لیکن ان پر رک کر سوچ نہیں سکتے ۔ ہمارا یہ انتخاب پڑھئے اور اپنے اپنے رفتگاں کی نئے سرے سے بازیافت کیجئے ۔
दिल-ए-महज़ूँدل محزوں
sorrowful, melancholic heart
دیتا ہے اب یہی دل شوریدہ مشورہجینے سے تنگ ہو تو میاں مر کے دیکھ لو
سنبھال جذبۂ خودداریٔ دل محزوںکسی کے سامنے پھر اشک آئے جاتے ہیں
ہمدم ہنسی اڑا نہ دل داغ داغ کیتحفے دئیے ہوئے یہ کسی مہرباں کے ہیں
اے دلؔ یہ حال عشق میں ہوگا خبر نہ تھیپچھتائے ہم تو روگ لگا کر فضول کے
ضامن نشوونمائے گل تر ہے اے دلؔدرد مندی کی خلش سی جو دل خار میں ہے
خوشا نصیب کہ دیوانے ہیں تو ہم اے دلؔکمال نسبت دیوانہ گر بھی رکھتے ہیں
ترا خیال مرا سوز آرزوئے سحرکوئی تو تھا شب فرقت جو دل کے کام آیا
بن گئی حسن طلب بھی تو معمہ اے دلؔدرد مانگا تھا وہ سمجھے کہ دوا مانگی تھی
یہ کہہ کر تو منزل نے دل توڑ ڈالاجہاں سے چلا تھا وہی مرحلہ ہوں
حیرت آئنہ تنہا نہ یہاں رقص میں ہےجانے کیا دیکھ لیا دل نے کہ جاں رقص میں ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books