aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "नागवार"
گنجن ناگر شاعر بکر
born.1984
شاعر
نگار عظیم
مصنف
سنبل نگار
ظہیر النساء نگار
انج ناگندر
born.1976
امرت لال ناگر
ڈاکٹر نگار سجاد ظہیر
نزہت نگار
بہاول خاں ناگرہ
ماڈرن پرنٹ، ناگپور
ناشر
آئیڈیل پبلیکیشن ہاؤس، ناگپور
شمی فائن آرٹ، ناگپور
اسما سرفراز الرحمن، ناگپور
چاند پبلیکیشنز، ناگپور
درشن ہاؤسنگ سوسائٹی،ناگپور
وہ بات سارے فسانے میں جس کا ذکر نہ تھاوہ بات ان کو بہت نا گوار گزری ہے
خود کو دوران حال میں اپنےبے طرح ناگوار تھے ہم تو
سلطانہ نے جرأت سے کام لے کر کہا، ’’بات یہ ہے کہ محرم آرہا ہے اور میرے پاس اتنے پیسے نہیں کہ میں کالی شلوار بنوا سکوں۔۔۔ یہاں کے سارے دکھڑے تو تم مجھ سے سن ہی چکے ہو۔ قمیص اور دوپٹہ میرے پاس موجود تھا جو میں نے آج رنگوانے کے لیے دےدیا ہے۔‘‘شنکر نے یہ سن کرکہا، ’’تم چاہتی ہو کہ میں تمہیں کچھ روپے دے دوں جو تم یہ کالی شلوار بنوا سکو۔‘‘
گریز کا نہیں قائل حیات سے لیکنجو سچ کہوں کہ مجھے موت ناگوار نہیں
عشق اور رومان پر یہ شاعری آپ کے لیے ایک سبق کی طرح ہے، آپ اس سے محبت میں جینے کے آداب بھی سیکھیں گے اور ہجر و وصال کو گزارنے کے طریقے بھی۔ یہ پہلا ایسا خوبصورت مجموعہ ہے جس میں محبت کے ہر رنگ، ہر کیفیت اور ہر احساس کو قید کرنے والے اشعار کو اکٹھا کر دیا گیا ہے۔ آپ انہیں پڑھیے اور عشق کرنے والوں کے درمیان شئیر کیجیے۔
مثنوی کے انتہائی مقبول شاعر- 'سحر البیان' کے خالق
ना-गवारنا گوار
dislike
नागवारناگوار
distasteful, unpleasant
اردو شاعری کا تنقیدی مطالعہ
تنقید
ترقی پسند اردو افسانہ اور چند اہم افسانہ نگار
اسلم جمشید پوری
فکشن تنقید
افسانہ نگار پریم چند
عظیم الشان صدیقی
تحقیق
خواتین افسانہ نگار
کشور ناہید
کہانیاں/ افسانے
منٹو کا سرمایۂ فکر و فن
مرثیہ اور مرثیہ نگار
شارب ردولوی
مرثیہ تنقید
پریم چند کا تنقیدی مطالعہ
قمر رئیس
ناول تنقید
اردو مرثیے کا سفر
سید عاشور کاظمی
اردو کے اہم ڈراما نگار
ابراہیم یوسف
فکشن نگار: ممتاز مفتی
نذیر احمد
ہندوستان کی نامور ہستیاں
پبلیکیشنز ڈویژن، دہلی
سوانح حیات
اردو ناول کا نگارخانہ
کے۔کے۔کھلر
نگار یزداں
ظہیر احمد شاہ ظہیری سہسوانی
نقشبندیہ
بولے حسن کہ واہ ہمیں اور کریں نہ پیاراقرار کے چکے ہیں شہنشاہ نام دار
کہنے لگے، ’’وہ کیوں؟‘‘اس سوال کا جواب ایک بار پرنسپل صاحب نے تقسیم انعامات کے جلسے میں نہایت وضاحت کے ساتھ بیان کیا تھا۔ اے کاش میں نے اس وقت توجہ سے سنا ہوتا۔اس کے بعد پھر سال بھر میں ماموں کے گھر میں ’’زندگی ہے تو خزاں کے بھی گزر جائیں گے دن‘‘ گاتا رہا۔
سویاں دودھ شکر میوہ سب مہیا ہےمگر یہ سب ہے مجھے ناگوار عید کے دن
بہت دیر تک وہ بید کی کرسی پر بیٹھی رہی۔ سوچ بچار کے بعد بھی جب اس کو اپنا دل پرچانے کا کوئی طریقہ نہ ملا تو اس نے اپنے خارش زدہ کتے کو گود میں اٹھایا اور ساگوان کے چوڑے پلنگ پر اسے پہلو میں لٹا کر سوگئی۔
اور ہرنام سنگھ کو آسمان پر ہر طرف ستاروں والے جوتے بکھرے نظر آئے۔ جو جھلمل جھلمل کررہے تھے،جتی لے دؤں ستاریاں والی۔۔۔ ستاریاں والی۔۔۔ نی ہرنام کورے
کبھی بھول کر کسی سے نہ کرو سلوک ایساکہ جو تم سے کوئی کرتا تمہیں ناگوار ہوتا
میں نے بات کاٹ کر پوچھا، ’’آپ بکریاں چراتے تھے داؤ جی؟‘‘’’ہاں ہاں‘‘ وہ فخر سے بولے، ’’میں گڈریا تھا اور میرے باپ کی بارہ بکریاں تھیں۔‘‘
’’میں کیا کہہ رہا تھا؟‘‘’’آپ ڈپٹی صاحب کے یہاں ملازم ہو گئے۔‘‘
مجھے تھا شکوۂ ہجراں کہ یہ ہوا محسوسمرے قریب سے ہو کر وہ نا گہاں گزرے
پنڈت جواہر لال نہرو اور قائد اعظم جناح کے ناممجھے امید ہے کہ اس سے پہلے آپ کو کسی طوائف کا خط نہ ملا ہو گا۔ یہ بھی امید کرتی ہوں کہ کہ آج تک آپ نے میری اور اس قماش کی دوسری عورتوں کی صورت بھی نہ دیکھی ہو گی۔ یہ بھی جانتی ہوں کہ آپ کو میرا یہ خط لکھنا کس قدر معیوب ہے اور وہ بھی ایسا کھلا خط مگر کیا کروں حالات کچھ ایسے ہیں اور ان دونوں لڑکیوں کا تقاضا اتنا شدید ہےکہ میں یہ خط لکھے بغیر نہیں رہ سکتی۔ یہ خط میں نہیں لکھ رہی ہوں، یہ خط مجھ سے بیلا اور بتول لکھوا رہی ہیں۔ میں صدق دل سے معافی چاہتی ہوں، اگر میرے خط میں کوئی فقرہ آپ کو ناگوار گزرے۔ اسے میری مجبوری پر محمول کیجئے گا۔
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books