aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "नुक्कड़"
نکڑ پرنٹنگ پریس، لکھنؤ
ناشر
بلی ماراں کے محلے کی وہ پیچیدہ دلیلوں کی سی گلیاںسامنے ٹال کی نکڑ پہ بٹیروں کے قصیدے
’’بڑی اچھی چھوکری ہے تھوڑے ہی دن ہوئے ہیں اسے دھندا شروع کیے۔‘‘ پھر سوگندھی سے مخاطب ہو کر کہا، ’’سوگندھی، ادھر آؤ سیٹھ جی بلاتے ہیں۔‘‘سوگندھی ساڑھی کا ایک کنارہ اپنی انگلی پر لپیٹتی ہوئی آگے بڑھی اور موٹر کے دروازے کے پاس کھڑی ہوگئی۔ سیٹھ صاحب نے بیٹری اس کے چہرے کے پاس روشن کی۔ ایک لمحے کے لیے اس روشنی نے سوگندھی کی خمار آلود آنکھوں میں چکا چوند پیدا کی۔ بٹن دبانے کی آواز پیدا ہوئی اور بجھ گئی۔ ساتھ ہی سیٹھ کے منہ سے’’اونہہ‘‘ نکلا۔ پھر ایک دم موٹر کا انجن پھڑپھڑایا اور کار یہ جا وہ جا۔۔۔
کرپال کور کے خشک حلق سے چیخ نکلتی نکلتی دب گئی، ’’دروازہ۔‘‘موذیل، ترلوچن سے مخاطب رہی، ’’میں دروازہ کھول کر باہر نکلتی ہوں ، تم میرے پیچھے بھاگنا۔ میں اوپر چڑھ جاؤں گی۔ تم بھی اوپر چلے آنا۔ یہ جو لوگ جو دروازہ توڑ رہے ہیں ، سب کچھ بھول جائیں گے اور ہمارے پیچھے چلے آئیں گے۔۔۔‘‘
شادی کے پندرہ بیس برس گزر جانے کے بعد اندو کو آج فرصت ملی تھی اور وہ بھی اس وقت جب چہرے پر جھائیاں آ چلی تھیں۔ ناک پر ایک سیاہ کاٹھی بن گئی تھی اور بلاؤز کے نیچے ننگے پیٹ کے پاس کمر پر چربی کی دو تہیں سی دکھائی دینے لگی تھیں۔ آج اندو نے ایسا بندوبست کیا تھا کہ ان عیوب میں سے ایک بھی چیز نظر نہ آتی تھی۔ یوں بنی ٹھنی۔ کسی کسائی وہ بے حد حسین لگ رہی ت...
नुक्कड़نکڑ
street corner
سامنے کے نکڑ پرنل دکھائی دیتا ہے
بچّو روتا رہا۔ پشپا منی کتھا کلی مدرا سے زیادہ حسین ناچ برآمدے میں ناچتی رہی۔ مجھے میرے تخیل کی پرواز سے کون روک سکتا تھا۔ کہیں میرے تخیل کے قلعے زمین پر نہ آ رہیں۔ اسی ڈر سے تو میں نے شمی کو بازار بھیجا تھا۔ میں سوچ رہا تھا۔ شمی اب گھوڑے ہسپتال کے قریب پہنچ چکی ہو گی۔ اب کالج روڈ کی نکڑ پر ہو گی۔ اب گندے انجن کے پاس۔
وہ اس سنگین چبوترے پر حسبِ معمول بیٹھنے سے پہلے کھیت واڑی کی پانچویں گلی میں گیا تھا۔ منگلور سے جو نئی چھوکری کانتا آئی تھی۔ اسی گلی کے نکڑ پر رہتی تھی۔ خوشیاسے کسی نے کہا تھا کہ وہ اپنا مکان تبدیل کر رہی ہے چنانچہ وہ اسی بات کا پتہ لگانے کے لیے وہاں گیا تھا۔ کانتا کی کھولی کا دروازہ اس نے کھٹکھٹایا۔ اندر سے آواز آئی ’’کون ہے؟‘‘ اس پر خوشیا نے کہا،...
وہ گلی کے اس نکڑ پر چھوٹی چھوٹی لڑکیوں کے ساتھ کھیل رہی تھی۔ اور اس کی ماں اسے چالی (بڑے مکان جس میں کئی منزلیں اور کئی چھوٹے چھوٹے کمرے ہوتے ہیں) میں ڈھونڈ رہی تھی۔ کشوری کو اپنی کھولی میں بٹھا کر اور باہر والے سے کافی ملی چائے لانے کے لیے کہہ کروہ اس چالی کی تینوں منزلوں میں اپنی بیٹی کو تلاش کر چکی تھی۔ مگر جانے وہ کہاں مر گئی تھی۔ سنڈاس کے پاس...
’’جی بیگم صاحب وہی۔ ان کی بیوی نے طوطا پال رکھا ہے۔ ہم ان کو نسانی کے لیے طوطے والی کہتے ہیں۔‘‘ ’’اور یہ کھلونے والی کون ہے؟‘‘
جب وہ ایک بھینس کو دوہ چکا تو دوسری کی طرف گیا، پھر تیسری کی طرف، اس کے بعد گایوں کی باری آئی۔ اس نے دو تین گایوں کو بھی دوہا، جن کے دودھ کے لیے بڈھے نے ایک اور بالٹی لاکر رکھ دی تھی۔اس کام میں کوئی ایک گھنٹہ صرف ہوا۔ بڈھے نے اس کی گڑوی کو دودھ سے بھر دیا جسے لے کر وہ باڑے سے نکل آیا۔ ہم پہلے ہی وہاں سے کھسک لیے تھے جب وہ ذرا دور چلا گیا تو میں ...
پر جب بیٹے بیٹیاں بہوئیں، داماد، پوتے، پوتیاں، نواسے، نواسیاں پورا کا پورا قافلہ بڑے پھاٹک سے نکل کر پولیس کی نگرانی میں لاریوں میں سوار ہونے لگا تو ان کے کلیجے کے ٹکڑے اڑنے لگے۔ بے چین نظروں سے انھوں نے خلیج کے اس پار بیکسی سے دیکھا۔ سڑک بیچ کا گھر اتنا دور لگا جیسے دور افق پر کوئی سرگرداں بادل کا لکہ۔ روپ چند جی کا بر آمدہ سنسان پڑا تھا۔ دو ایک ب...
میدان بالکل صاف تھا مگر جاوید کا خیال تھا کہ میونسپل کمیٹی کی لالٹین جو دیوار میں گڑی ہے، اس کوگھور رہی ہے۔ بار باروہ اس چوڑے صحن کو جس پر نانک شاہی اینٹوں کا اونچا نیچا فرش بنا ہوا تھا، طے کرکے اس نکڑ والے مکان تک پہنچنے کا ارادہ کرتا جو دوسری عمارتوں سے بالکل الگ تھلگ تھا۔ مگر یہ لالٹین جو مصنوعی آنکھ کی طرح ہر طرف ٹکٹکی باندھے دیکھ رہی تھی، اس ک...
کلکتہ سے ایم۔ بی۔ بی۔ ایس کرنے کے بعد میں نے وہیں ایک بنگالی لڑکی سے شادی کر لی اور دھرم تلے میں پریکٹس کرنے لگا۔ کئی سال کوشش کرتا رہا مگر پریکٹس نہ چلی۔ چنانچہ اپنے بڑے بھائی کے اصرار پر لاہور چلا آیا۔ بھائی صاحب نے کوچہ ٹھاکر داس کے نکڑ پر مجھے دوکان کھول دی اور میں اپنے گھر میں یعنی اپنے محلے میں اپنی برادری ہی کے سہارے پریکٹس چلانے لگا۔ کلکتہ ...
وہ اک نکڑ ہے نفرت کاکب تک اس نکڑ پر ٹھہریں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books