aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "पनपना"
پنا لعل نور
شاعر
پنا لال
مصنف
پنا لال پٹیل
منشی بنا لال
پنالال جین
لالہ پنّا لال
جسے سورج نے جھلسایا ہے برسوںوہی کونپل پنپنا چاہتی ہے
بھولے سے بھی لب پر سخن اپنا نہیں آتاہاں ہاں مجھے دنیا میں پنپنا نہیں آتا
بہار کی ایک نم ناک خنک صبح کو عیدو کی آنکھ جیسے کسی شور پر کھلی۔۔۔ چڑ۔ چڑ۔ چڑا چڑ چھت سے دو چرونٹے لڑتے ہوئے چا رپائی کے برابر زمین پر آ گرے اور گتھ گئے اور چڑیوں کے دو جوڑے ہمیشہ سے چھت میں رہتے تھے اور عیدو کی تنہائی کے رفیق تھے اور عیدو ان میں سے ہر ایک کی جبلت کا پورا محرم اور دن کے سنسان گھنٹوں میں ان کے مشاغل دیکھ دیکھ کر وقت کاٹتا اور دل بہل...
مجھ میں پرواز بغاوت نے پنپنا چاہامیرے جذبات و تصور میں بڑی شدت تھی
بڑے درشن تمہارے ہو گئے راجہ کی سیوا سےمگر من کا پنپنا چاہتے ہو تو کرو پن بھی
पनपनाپنپنا
Bloom, Recover, Revive, Thrive
زندگی ایک ناٹک
افسانہ / کہانی
دستاویز نویسی
دیگر
اردو پلیڈنگ
زبان
دیوانی لڑکی
جاسوسی
نازنینان امرتسر
ناول
سوئے غزل
شاعری
مظہر المعرفت
حسن کا پجاری
کارگزاد دیوی
لاکھ روپیہ کا فوٹو
سچ کا بن باس اٹھانا تو پنپنا ٹھہرازہر پینا بھی ضروری ہے بقا سے پہلے
وطن پر مسلط ہیں انگریز جب تکپنپنا یقیناً ہے مشکل ہمارا
فرقہ بندی ہے کہیں اور کہیں ذاتیں ہیںکیا زمانے میں پنپنے کی یہی باتیں ہیں
چنانچہ جب گرمیوں کی تعطیلات میں، میں وطن کو واپس گیا، چند مختصرمگر جامع اور مؤثر تقریریں اپنے دماغ میں تیار رکھیں۔ گھر والوں کو ہوسٹل پر سب سے بڑا اعتراض یہ تھا کہ وہاں کی آزادی نو جوانوں کے لئے از حد مضر ہوتی ہے۔ اس غلط فہمی کو دور کرنے کے لئے ہزار ہا واقا ت ایسے تصنیف کئے جن سے ہاسٹل کے قوائد کی سختی ان پر اچھی طرح روشن ہو جائے۔ سپرنٹنڈنٹ صاحب ک...
ایک رکن نے جو چشمہ لگائے تھے اور ہفتہ وار اخبار کے مدیرِ اعزازی تھے، تقریر کرتے ہوئے کہا، ’’حضرات ہمارے شہر سے روز بروز غیرت، شرافت، مردانگی، نیکو کاری و پرہیز گاری اٹھتی جا رہی ہے اور اس کی بجائے بے غیرتی، نامردی، بزدلی، بدمعاشی، چوری اور جعل سازی کا دور دورہ ہو تا جا رہا ہے۔ منشیات کا استعمال بڑھ گیا ہے۔ قتل و غارت گری، خودکشی اور دیوالیہ نکلنے ک...
صبح کا وقت تھا۔ نصیر چار پائی پر آنکھیں بند کئے پڑا تھا۔ ڈاکٹروں کا علاج بے سود ہو رہا تھا۔ شاکرہ چار پائی پر بیٹھی اس کے سینہ پر تیل کی مالش کر رہی تھی اور صابر حسین صورت غم بنے ہوئے بچہ کو پردرد نگاہوں سے دیکھ رہے تھے۔ اس طرف وہ شاکرہ سے بہت کم بولتے تھے۔ انہیں اس سے ایک نفرت سی ہوتی تھی۔ وہ نصیر کی اس بیماری کا سارا الزام اسی کے سر رکھتے تھے۔ ...
جھینگر: کیا کروگے؟ اسی ڈر سے تو وہ گائے بھینس نہیں پالتا۔ہری ہر: بھیڑیں تو ہیں۔
دیکھوں تو جرم اور نہ دیکھوں تو کفر ہےاب کیا کہوں جمال رخ فتنہ گر کو میں
تو نے سرمائے کی چھاؤں میں پنپنے کے لیےاپنے دل اپنی محبت کا لہو بیچا ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books