aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "पुड़िया"
پریا تابیتا
شاعر
ہمل پنڈیا
born.1971
پریا درشی
شری کنہیا لال پنڈیا
ناشر
پریہ شندلیہ
born.1995
اشوک پریہ درشی
سویت انسائیکلوپیڈیا اشاعت گھر، ماسکو
جہانگیر پریس کشن گنج، پورنیہ
پی۔ ایس۔ کے۔ پانڈین
مصنف
مطبع پٹنہ پرنٹنگ، پورنیہ
چکسہ پڑیا کیسے کا تھیلی ہے نامفارسی میں دھپے کا سیلی ہے نام
یہی حالت چارپائی کی ہے فرق صرف یہ ہے کہ ان ملازم صاحب سے کہیں زیادہ کارآمد ہوتی ہے! فرض کیجئے آپ بیمارہیں سفرآخرت کا سامان میسر ہو یا نہ ہو اگر چارپائی آپ کے پاس ہے تو دنیا مںہ آپ کو کسی اور چیز کی حاجت نہیں۔ دوا کی...
اک چینی کی گڑیا تھیاک جادو کی پڑیا تھی
کئی بار اس کو سعیدہ کا خیال آیا کہ وہ خدا معلوم کس حالت میں ہوگی۔ اس کے جسم پر، اس کے دل و دماغ پر کیا کچھ بیتا ہوگا اور کیا بیت رہا ہوگا۔ کیسے اتنا بڑا راز چھپائے گی۔ کیا لوگ پہچان نہیں جائیں گے۔ جوں جوں وہ...
خط کے اس حصے پر پہنچ کر میں ٹھہر گیا۔ میں فلم نہیں دیکھتا۔ اس لیے نہیں کہ میں فلموں کے خلاف ہوں، بلکہ اس لیے کہ گھر کے بجٹ میں اس خواہش کو پوری کرنے کی گنجائش یا تو نکلتی نہیں یا بہت کم نکلتی ہے۔ لیکن پھر بھی...
بیسویں صدی کا ابتدائی زمانہ دنیا کے لئے اور بالخصوص بر صغیر کے لئے خاصہ ہنگامہ خیز تھا۔ نئی صدی کی دستک نے نئے افکار و خیالات کے لئے ایک زرخیز زمین تیّار کی اور مغرب کے توسیع پسندانہ عزائم پر قدغن لگانے کا کام کیا۔ اس پس منظر نے اردو شاعری کے موضوعات اور اظہار کےمحاورے یکسر بدل کر رکھ دئے اور اس تبدیلی کی بہترین مثال علامہ اقبالؔ کی شاعری ہے۔ اقبالؔ کی شاعری نے اس زمانے میں نئے افکار اور روشن خیالات کا ایک ایسا حسین مرقع تیار کیا جس میں شاعری کے جملہ لوازمات نے اسلامی کرداروں اور تلمیحات کے ساتھ مل کر ایک جادو کا سا اثر پیدا کیا۔ لوگوں کو بیدار کرنے اور ان کے اندر ولولہ پیدا کرنے کا کارنامہ انجام دیا۔ اقبالؔ کی شاعری نے عالمی ادب کے جیّدوں سے خراج حاصل کیا اور ساتھ ہی ساتھ تنازعات کا محور بھی بنی رہی۔ اقبال بلا شبہ اپنے عہد کے ایسے شاعر تھے جنہیں تکریم و تعظیم حاصل ہوئی اور ان کے بارے میں آج بھی مستقل لکھا جا رہا ہے۔ یہاں تک کہ انھوں نے بچوں کے لئے جو شاعری کی ہے وہ بھی بے مثال ہے۔ان کی کئی نظموں کے مصرعے اپنی سادگی اور شکوہ کے سبب آج بھی زبان زد عام ہیں۔ مثلاً سارے جہاں سے اچھا ہندوستاں ہمارا یا لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری کا آج بھی کوئی بدل نہیں۔ یہاں ہم اقبالؔ کے مقبول ترین اشعار میں سے صرف ۲۰ اشعار آپ کی نذر کر رہے ہیں۔ آپ اپنی ترجیحات سے ہمیں آگاہ کر سکتے ہیں تاکہ اس انتخاب کو مزید جامع شکل دی جا سکے۔ ہمیں آپ کے بیش قیمت تاثرات کا انتظار رہے گا۔
पुड़ियाپڑیا
packet, sachet
سوانحی انسائیکلو پیڈیا
رضاء الرحمن عاکف سنبھلی
خود نوشت
واقعات اسلام کا انسائیکلوپیڈیا
محمد حسین گوہر
اسلامیات
انسائیکلوپیڈیا
پیا نام کا دیا
بانو قدسیہ
ڈراما
ہندوازم جدید تحقیقات کی روشنی میں
پنکھڑیاں
حکیم محمد یوسف حسن
مضامین
پیا ملن کی آس
فلمی نغمے
محمد رحیم چمن دہلوی
افسانہ
شمارہ نمبر-003
کبیرالدین فوزان
افکار، پورنیہ
شمارہ نمبر-004,005
جس وقت خورشید بوتل پی رہی تھی، اس وقت بی بی کا چھوٹا بھائی اظہر ادھر سے گزرا۔ اسے سٹرا سے بوتل پیتے دیکھ کر وہ مین بازار جانے کے بجائے الٹا چودھری کالونی کی طرف لوٹ گیا اور این ٹائپ کے کوارٹر میں پہنچ کر برآمدے ہی سے بولا،...
’’جنگ کے میدان میں فتح، برلبِ گورہی نصیب ہو۔ مگر ہو ضرور۔۔۔ اور اگر شکست ہو جائے، پٹنا پڑے تو بھی کیا ہرج ہے۔۔۔ شکست کھائیں گے لیکن فتح حاصل کرنےکی کوشش کرتے ہوئے۔۔۔ موت ان کی ہے جو موت سے ڈرکر جان دیں، اور جو زندہ رہنے کی کوشش...
’’مصطفےٰ کمال مر گیا ہے، کل ہڑتال ہورہی ہے!‘‘ اس کی بیوی یہ سن کر گھبراہٹ کے مارے اٹھ کھڑی ہوئی، ’’کیا مارا ماری ہوگی؟میں تو ان ہر روز کے فسادوں سے بڑی تنگ آگئی ہوں۔‘‘ وہ سر پکڑ کر بیٹھ گئی، ’’میں نے تجھ سے ہزار مرتبہ کہا ہے...
’’ابھی تو کچھ لال نہیں ہے، جو پھوڑا میں نے چرنجی کے منہ پر دیکھا ہے وہ اس سے کہیں زیادہ بڑا اور لال تھا‘‘ گوپال نے پھوڑے پر دو انگلیاں پھیریں۔ ’’تو ابھی اور بڑھے گا؟‘‘ نرملا آگے سرک آئی۔...
’’اوں۔۔۔‘‘ بہو تیوریاں چڑھاکر اینٹھی اور اس کا ہاتھ جھٹک کر مڑکر سو گئی۔ اصغر نے پوٹلی اٹھائی۔ جیب میں نئی چوڑیوں کی پڑیا ٹٹولتا ہوا کوٹھڑی میں چلا گیا۔ بہو نے ہوشیار بلی کی طرح سر اچکا کر بڑھیا کو دیکھا اور دوپٹہ اوڑھتی جھپاک سےکوٹھڑی میں۔...
مس فریا مسکرائی، ’’اب کیسے آنا ہوا؟‘‘ سہیل نے جواب دیا، ’’میں اپنی بیوی کے متعلق کچھ پوچھنے آیا ہوں۔۔۔‘‘...
منظور حسین واقعہ نہیں آواز سن رہا تھا، وہ شجاعت علی کا منہ تکتا رہا کہ شاید اب چپ ہوجائیں، اب چپ ہوجائیں، پھر چہرہ دھندلا پڑنے لگا اور آواز بھی۔ روشن نقطہ اور روشن ہوگیا تھا، منور ہوتے ہوئے گوشے اور نکھرتی ہوئی چمک دار لکیریں، ایک ریل کی...
جو دیکھو تو ننھی سی گڑیا تھی وہمگر اک شرارت کی پڑیا تھی وہ
’’میں ادھر ہی سے نکل جاؤں گا۔‘‘ میں نے کہا، رخصتی کےسلام کے لیے ہاتھ اٹھایا اور صحن کی طرف مڑا۔ ’’اسی طرح کبھی کبھی یاد کر لیا کرو۔ پہلے تو روز کا آنا جانا تھا۔‘‘ انھوں نے لمبی سانس لی اور ان کی آواز تھوڑی کپکپا گئی، ’’وقت نے...
اسی جیب میں ہوگی فتنے کی پڑیاذرا پھر ٹٹولو ٹٹولی نہ ہوگی
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books