aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "फ़िक्रमंद"
پرکاش فکری
1931 - 2008
شاعر
فکر تونسوی
1918 - 1987
مصنف
الطاف الرحمن فکر یزدانی
died.1964
حیدر فکری
born.1931
سید ابراہیم فکری
ادارہ فکر جدید، نئی دہلی
ناشر
ادارۂ فکر اسلامی، کراچی
مہتمم حلقۂ ارباب فکر
محمد آصف فکرت
ادارۂ فکر نعت۔ کرناٹک
ذکر و فکر، کرشنگری
فکر پاروی
دار الفکر، بیروت
مجلس فکر و ادب، کراچی
مجلس فکر اسلامی، رام پور
’’تو چھوڑ دو کھیتی، میں ایسی کھیتی سے باز آئی۔‘‘ ہلکو نے مایوسانہ انداز سے کہا، ’’جی من میں تو میرے بھی یہی آتا ہے کہ کھیتی باڑی چھوڑ دوں۔ منی تجھ سے سچ کہتا ہوں مگر مجوری کا کھیال کرتا ہوں تو جی گھبرا اٹھتا ہے۔ کسان کا بیٹا...
صاحب! آپ کو یاد ہو گا۔ میں نے آپ کے مکان پر اپنی داستانِ محبت سنائی تھی۔ وہ محض فسانہ تھا۔ ایک جھوٹا فسانہ۔ کوئی زہرہ ہے نہ نعیم۔۔۔ میں ویسے موجود تو ہوں مگر وہ نعیم نہیں ہوں جس نے زہرہ سے محبت کی تھی۔ آپ نے ایک بار...
پر آج تو سفید گزی کا ٹکڑا بہت ہی چھوٹا تھا اور سب کو یقین تھا کہ آج تو کبریٰ کی ماں کی ناپ تول ہار جائے گی جب ہی تو سب دم سادھے ان کا منہ تک رہی تھیں۔ کبریٰ کی ماں کے پر استقلال چہرے پر فکر کی...
الیاسف نے ہنسی سے کنارہ کیا۔ الیاسف محبت اور نفرت سے غصہ اور ہمدردی سے رونے اور ہنسنے سے ہر کیفیت سے گزر گیا اور ہم جنسوں کو نا جنس جان کر ان سے بے تعلق ہو گیا۔ ان کا درختوں پر اچکنا، دانت پیس پیس کر کلکاریاں کرنا، کچے...
کوئی فکر مند کلاہ کاکوئی دعوے دار قبا کا ہے
نئے سال کی آمد کو لوگ ایک جشن کے طور پر مناتے ہیں ۔ یہ ایک سال کو الوداع کہہ کر دوسرے سال کو استقبال کرنے کا موقع ہوتا ہے ۔ یہ زندگی میں وہ واحد لمحات ہوتے ہیں جب انسان زندگی کے گزرنے اور فنا کی طرف بڑھنے کے احساس کو بھول کر ایک لمحاتی سرشاری میں محو ہوجاتا ہے۔ نئے سال کی آمد سے وابستہ اور بھی کئی فکری اور جذباتی رویے ہیں ، ہمارا یہ انتخاب ان سب پر مشتمل ہے ۔
وہم ایک ذہنی کیفیت ہے اور خیال وفکر کا ایک رویہ ہے جسے یقین کی متضاد کیفیت کے طور پر دیکھا جاتا ہے ۔ انسان مسلسل زندگی کے کسی نہ کسی مرحلے میں یقین ووہم کے درمیان پھنسا ہوتا ہے ۔ خیال وفکر کے یہ وہ علاقے ہیں جن سے واسطہ تو ہم سب کا ہے لیکن ہم انہیں لفظ کی کوئی صورت نہیں دے پاتے ۔ یہ شاعری پڑھئے اور ان لفظوں میں باریک ونامعلوم سے احساسات کی جلوہ گری دیکھئے ۔
फ़िक्रमंदفکر مند
thoughtful, anxious, sad, sorrowful
اقبال کی طویل نظمیں
رفیع الدین ہاشمی
شاعری
منٹو کا سرمایۂ فکر و فن
نگار عظیم
تنقید
اقبال کا ذہنی وفکری ارتقا
غلام حسین ذو الفقار
چھٹا دریا
ڈائری
پریم چند فکر و فن
قمر رئیس
غالب فکر و فن
رشید حسن خاں
مقالات/مضامین
شمارہ نمبر-004
رشمی چودھری
Oct, Nov, Dec 2006فکر و تحقیق
آدھا آدمی
نثر
چوپٹ راجہ
طنز و مزاح
شذرات فکر اقبال
جاوید اقبال
تحقیق
نوید فکر
سید سبط حسن
سالنامہ
ممتاز فاخرہ مجیب
فکرنو، نئی دہلی
: شمارہ نمبر۔003
ارتضٰی کریم
Jul, Aug, Sep 2015فکر و تحقیق
غالب کی فکری وابستگیاں
انور معظم
میں
خود نوشت
’’ مطلب یہ کہ دونوں کیسے آدمی ہیں۔۔۔ ؟میں نے سنا ہے کہ فلموں میں اکثر آدمی برے ہوتے ہیں۔ ‘‘اس کے لہجے میں ایک ٹوہ لینے والی سنجیدگی تھی۔میں نے کہا،’’یہ تو درست ہے لیکن فلموں میں نیک آدمیوں کی ضرورت ہی کہاں ہوتی ہے!‘‘ ’’کیوں؟‘‘...
ٹرین مغربی جرمنی کی سرحد میں داخل ہوچکی تھی۔ حدِنظر تک لالہ کے تختے لہلہارہے تھے۔ دیہات کی شفاف سڑکوں پر سے کاریں زناّٹے سے گذرتی جاتی تھیں۔ ندیوں میں بطخیں تیر رہی تھیں۔ ٹرین کے ایک ڈبے میں پانچ مسافر چپ چاپ بیٹھے تھے۔ ایک بوڑھا جو کھڑکی سے...
اس نے سنا اور اپنے جی میں ہنسا کہ دیکھیے وہ کون بدقسمت ہے جو دردانہ کی شہرت جمال سے دھوکا کھاکر اس عذاب کو مول لے گا۔ صبح کو وہ بھی تماشہ دیکھنے گیا لیکن لوگوں کو سخت تعجب ہوا، جب انھوں نے سنا کہ نیروبی جو دردانہ کا...
اس وقت تو میں نے غور نہیں کیا تھا لیکن اب سوچتا ہوں۔ اگر میں اور عصمت واقعی میاں بیوی بن جاتے تو کیا ہوتا؟ یہ’’اگر‘‘ بھی کچھ اسی قسم کی اگر ہے۔۔۔ اگر کہا جائے کہ اگر قلوپطرہ کی ناک ایک انچ کا اٹھارھواں حصہ بڑی ہوتی تو اس...
ممد بھائی نے ایک انگلی سے اپنی کانٹوں ایسی مونچھوں کو تاؤ دیا اور مسکرایا، ’’ومٹو بھائی۔۔۔ یہ بھی کوئی بات ہے کہ اس علاقے کا ڈاکٹر تم سے فیس لے۔۔۔ تمہاری قسم، اپنی مونچھیں منڈوا دیتا اگر اس سالے نے فیس لی ہوتی۔۔۔ یہاں سب تمہارے غلام ہیں۔‘‘ تھوڑے...
دبے پاؤں وہ اندر آئیں۔ چھمن میاں کے والد نواب فرحت اور جبار کے باپ کی نئی باندی گل تار چوری چھپے روز جبار کے پاس آتی، نشانیاں چھوڑ جاتی تھی۔ آج بھی لحاف میں سے دوپٹہ لٹک رہا تھا۔ انہوں نے دوپٹہ کھینچا۔ یہ مراد کسی دن ناک چوٹی...
اماں منہ بسور کر کہنے لگیں۔ ’’یا خدا! ایک تو لڑکی ذات، دوسرے جوتے کھانے کا چسکا پڑگیا تو کون قبولےگا۔‘‘ ہم نے لاکھ سمجھانے کی کوشش کی کہ بھئی چمڑا سچ میں بہت میٹھا ہوتا ہے۔ ننھے بھائی نے ہمیں ایک دن کھلایا تھا، مگر کون سنتا تھا۔...
’’کہاں جارہی ہو۔۔۔‘‘ بیچاری ہمسفر نے گٹھڑیوں کی طرف سے غیرمطمئن ہوتے ہوئے بھی نہایت فکرمند ہوکر پوچھا۔...
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books