aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "मय-कशी"
محمد علی القرشی
مصنف
پاس آداب مے کشی رکھناخود کو تم محو تشنگی رکھنا
مے کشی کی شراب کی باتیںتوبہ توبہ جناب کی باتیں
شدت تشنگی میں بھی غیرت مے کشی رہیاس نے جو پھیر لی نظر میں نے بھی جام رکھ دیا
جو لطف مے کشی ہے نگاروں میں آئے گایا با شعور بادہ گساروں میں آئے گا
مے کشی سے نجات مشکل ہےمے کا ڈوبا کبھی ابھر نہ سکا
مے کشی پر شاعری موضوعاتی طور پر بہت متنوع ہے ۔ اس میں مے کشی کی حالت کے تجربات اور کیفیتوں کا بیان بھی ہے اور مے کشی کو لے کر زاہد وناصح سے روایتی چھیڑ چھاڑ بھی ۔ اس شاعری میں مے کشوں کے لئے بھی کئی دلچسپ پہلو ہیں ۔ ہمارے اس انتخاب کو پڑھئے اور لطف اٹھائیے ۔
واقعات کربلا اور شہادت امام حسین کو موضوع بنا کر اردو میں بہت کچھ لکھا گیا ہے۔ کہیں تاریخ کے طور پر، کہیں مرثیہ کی شکل میں، کہیں افسانے اور کہانی کے پیرائے میں اور کہیں تلمیح اور علامت بنا کر۔ غرضیکہ اس حق و باطل کی داستان نے اردو ادب کے دامن کو وسیع کیا ہے۔ اس قسم کی تمام کتابیں ریختہ کے "واقعات کربلا" کلکشن میں موجود ہیں۔ ضرور استفادہ کریں۔
رغیبی شاعری زندگی کی مشکل گھڑیوں میں ایک سہارے کےطور پرسامنےآتی ہے اوراسے پڑھ کرایک حوصلہ ملتا ہے ۔ یہ مشکل گھڑیاں عشق میں ہجرکی بھی ہوسکتی ہیں اورعام زندگی سے متعلق بھی ۔ یہ شاعری زندگی کے ان تمام مراحل سے گزرنے اورایک روشنی دریافت کرلینے کی قوت پیدا کرتی ہے۔
मय-कशीمے کشی
boozing, to drink
शराब पीना
من کی دنیا
رشید قریشی
سائنس
ماں کی کھیتی
سوانحی
من کی یاترائیں
جان کوبلر
ترجمہ
انسان اپنی تلاش میں
رولو مے
خواتین کی تحریریں
علامہ اقبال
محمد معز الدین
اردو ادب میں تنقید کی اہمیت
قیوم صادق
تنقید
لفظوں کی انجمن میں
سید حامد حسین
مضامین
غالب کی سوانح عمری
تنویر احمد علوی
سوانح حیات
ہندو دھرم گورونانک جی کی نظر میں
عباد اللہ گیانی
سکھ ازم
اردو میں خودنوشت سوانح حیات
صبیحہ انور
خود نوشت
زمین کی تہہ میں
جولیس ورن
ناول
پریم چند گھر میں
شورانی دیوی
نثر
میں صدیوں کی پیاس
نریش شانڈیلیہ
مجموعہ
ہندوستان امیر خسرو کی نظر میں
سید صباح الدین عبد الرحمن
تصوف
دیوان مہ لقابائی چندا
ماہ لقا چندا
دیوان
لب کو تیرے مے کشی دے جاؤں گیاور زباں کو شاعری دے جاؤں گی
تو اس نگاہ سے پی وقت مے کشی تاباںؔکی جس نگاہ پہ قربان پارسائی ہو
مے کشو مے کشی کی بات کرورنج و غم میں خوشی کی بات کرو
چھوڑ بھی دیتے محتسب ہم تو یہ شغل مے کشیضد کا سوال ہے تو پھر جا اسی بات پر نہیں
مے کشی کا شباب باقی ہےہوش ہے اضطراب باقی ہے
مےکشی گردش ایام سے آگے نہ بڑھیمیری مدہوشی مرے جام سے آگے نہ بڑھی
نہ مے کشی نہ عبادت ہماری عادت ہےکہ سامنے کوئی کام آ گیا تو کر لینا
جی میں آتا ہے مے کشی کیجےتاک کر کوئی سایہ دار درخت
بصد ادائے دلبری ہے التجائے مے کشییہ ہوش اب کسے کہ مے حرام یا حلال ہے
مے کشی صبح و شام کرتا ہوںفاقہ مستی مدام کرتا ہوں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books