aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "Sathiya Keerthi"
اسی سے عشق میں کرتی ہوں سعدیہؔ لیکنوہ سانس سانس کا مجھ سے حساب مانگتا ہے
ٹھہرو بارش رک جائے تومیں ہی تم کو چھوڑ آؤں گا
آوارہ بھٹکتا رہا پیغام کسی کامکتوب کسی اور کا تھا نام کسی کا
موج و گرداب پہ رکھتا ہے سفینہ میرااس کو منظور نہ مرنا ہے نہ جینا میرا
صبا پھولوں سے کرتی ہے خطاب آہستہ آہستہاسے ملتی ہے خوشبو جواب آہستہ آہستہ
اک سفینہ کہیں پہ ڈوبا تھاکتنی ہلچل ہوئی سمندر میں
آخر لوگ طوائف سے اتنی نفرت کیوں کرتے ہیںآج کے دور میں اکثر انساں
آج بھی تیرے لئے سوزش غم کم تو نہیںزخم دل پر ترے ہمدم کوئی مرہم تو نہیں
پیٹ کی آگ میں برباد جوانی کر کےپنچھی لوٹے ہیں ابھی نقل مکانی کر کے
وہ کون ہے فرصت سے مجھے یاد کرے ہےدل غم سے ہو معمور تو وہ شاد کرے ہے
جستجو کا نڈر قافلہمشعلیں تھام کر، رات کو چیرتا
حوادث کی موجیں کبھی تیز دھارےسفینہ لگے کس طرح اس کنارے
نیند ان آنکھوں میں بن کر آئے کوئیلوری ماں کی مجھے سنا جائے کوئی
کتنی ٹھنڈی تھی ہوا قریۂ برفانی کیجم گئی دل میں کسک شام زمستانی کی
یاد آتا ہے مجھے ریت کا گھر بارش میںمیں اکیلی تھی سر راہ گزر بارش میں
Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books