aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "andarse"
آدرش دبے
born.2001
شاعر
ادارہ ادبیات اردو، حیدرآباد
مدیر
ادارہ تحقیق مخطوطات مشرقی، آندھرپردیش
ناشر
ادارہ تصنیف و تالیف و ترجمہ، کراچی
ادارۂ فروغ اردو، لاہور
ادارۂ ثقافت اسلامیہ، لاہور
ادارہٗ معاشیات، حیدرآباد
ادارہ ادبیات اطفال، حیدرآباد
ادارۂ ادب جدید، حیدرآباد
ادارۂ شب رنگ، الہ آباد
مصنف
روپانکن، اندور
ادارہٗ گلبن حسن گارڈن، لکھنؤ
ادارئہ علم وفن پاکستان، پشاور
ادارۂ ادبیات، دہلی
عالمی ادارۂ اشاعت علوم اسلامیہ، ملتان
کتنوں کو محلوں اندر ہے عیش کا نظارایا سائبان ستھرا یا بانس کا اسارا
ہر ایک بات پہ کہتے ہو تم کہ تو کیا ہےتمہیں کہو کہ یہ انداز گفتگو کیا ہے
ہر کوئی مست مئے ذوق تن آسانی ہےتم مسلماں ہو یہ انداز مسلمانی ہے
مستقل بولتا ہی رہتا ہوںکتنا خاموش ہوں میں اندر سے
پھر دیکھیے انداز گل افشانیٔ گفتاررکھ دے کوئی پیمانۂ صہبا مرے آگے
انداز گفتگو کیا ہے
شمس الرحمن فاروقی
شاعری تنقید
پاکستان میں اردو کے ترقیاتی ادارے
ڈاکٹر ایوب صابر
انیسویں صدی میں اردو کے تصنیفی ادارے
ڈاکٹر سمیع اللہ
تحقیق
کلاسیکی اردو شاعری کے روایتی ادارے کردار اور علامتیں
تنویر احمد علوی
انوار صوفیہ
عبد الحق محدث دہلوی
تصوف
اندرجال کامل
شیخ رجب علی
دیگر
انوار سہیلی کی کہانیاں
ملا حسین واعظ کاشفی
افسانہ
اندرون ہند
خالدہ ادیب خانم
تاریخ
موسم اندر باہر کے
وسیم بریلوی
مجموعہ
انوار اقبال
علامہ اقبال
انتخاب
اندازے
فراق گورکھپوری
غزل تنقید
اندرجال
انوار آصفیہ
منظر علی اشہر
ہندوستانی تاریخ
انوار صوفیائے حیدرآباد
سید بشیر احمد
ملفوظات
اینڈرسن کی کہانیاں
ہینس کرسچین اینڈرسن
افسانہ / کہانی
ہر ذرہ چمکتا ہے انوار الٰہی سےہر سانس یہ کہتی ہے ہم ہیں تو خدا بھی ہے
بڑھ کے اس اندر سبھا کا ساز و ساماں پھونک دوںاس کا گلشن پھونک دوں اس کا شبستاں پھونک دوں
مانع اظہار تم کو ہے حیا، ہم کو ادبکچھ تمہارے دل کے اندر کچھ ہمارے دل میں ہے
ہیں اور بھی دنیا میں سخن ور بہت اچھےکہتے ہیں کہ غالبؔ کا ہے انداز بیاں اور
مرے احساس کے اس خواب کا انجام کیا ہوگایہ میرے اندرون ذات کے تاراج گر
ہے دعا یاد مگر حرف دعا یاد نہیںمیرے نغمات کو انداز نوا یاد نہیں
سو فوراً بنت اشعت کا پلایا پی گیا ہوگاوہ اک لمحے کے اندر سرمدیت جی گیا ہوگا
میں تو یوں چپ ہوں کہ اندر سے بہت خالی ہوںاور یہ لوگ پر اسرار سمجھتے ہیں مجھے
اندر کی فضاؤں کے کرشمے بھی عجب ہیںمینہ ٹوٹ کے برسے بھی تو بادل نہیں ہوتے
محبت کو سمجھنا ہے تو ناصح خود محبت کرکنارے سے کبھی اندازۂ طوفاں نہیں ہوتا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books