aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "asl-e-shuhuud-o-shaahid-o-mash.huud"
اصل شہود و شاہد و مشہود ایک ہےحیراں ہوں پھر مشاہدہ ہے کس حساب میں
مری نماز کہ ہے عشق ناظر و منظورمری نماز کہ ہے حب شاہد و مشہود
جب کوئی فرق شاہد و مشہود میں نہیںکیسے کرے کسی کو کوئی دوسرا پسند
آئینہ بن کہ شاہد و مشہود ایک ہےاس روئے پاک کو نظر پاک چاہئے
تیری نظر میں شاہد و مشہود ایک ہیںدنیائے بیخودی تجھے دنیائے ہوش ہے
آج اپنے قارئین کے لئے دکن کے مشہور شاعروں کی کچھ غزلوں کا ایک انتخاب پیش کیا جا رہا ہے،یہ غزلیں اردو زبان کے ایک الگ رنگ سے روشناس کرائیں گی ۔پڑھئے اور زبان کا لطف لیجئے ۔
شہادت ایک مذہبی تصور ہے جس کے مطابق کسی نیک ارادے کے تحت جان قربان کرنے والے مرنے کے بعد بھی زندہ رہتے ہیں اوربغیر کسی بازپرس کے جنت میں جاتے ہیں ۔شاعری میں عاشق بھی زخمی ہو کر شہادت کا درجہ پاتا ہے۔یہ شہادت اسے معشوق کے ہاتھوں ملتی ہے ۔شہادت کے اس مذہبی تصور کو شاعروں نے کس خوبصورتی کے ساتھ عشق کے علاقے سے جوڑ دیا یہ دیکھنے کی بات ہے ۔
अस्ल-ए-शुहूद-ओ-शाहिद-ओ-मशहूदاصل شہود و شاہد و مشہود
reality of proff and witness or deponent and attested or proved
شہید کربلا
شہید انسانیت
سید علی نقی
تحقیق و تنقید
شہید اعظم
ابوالکلام آزاد
شہید ثالث
عزیزؔ لکھنوی
سوانح حیات
ہدایت اللہ ندوی
اسلامیات
محمد ابرار احمد صدیقی
شاھد معنیٰ
سید عبدالغنی تنویر
تاریخ
شہید کربلا قرآن کی روشنی میں
ابو محمد مصلح
شہید انسانیت ناصر
شمیم فاروقی
شہید وفا
رائیڈر ہیگرڈ
ناول
الیاس احمد مجیبی
شخصیت
مفتی محمد شفیع
ہندوستانی تاریخ
شاہدؔ ہے مرا نام شہیدوں کی صفوں میںاے میرے وطن اصل میں غدار بہت ہوں
تجھے جب سے اے شاہد طور دیکھاجدھر آنکھ ڈالی ادھر نور دیکھا
ضرورت ہے، ’’ایک تعلیم یافتہ، سلیقہ مند، خوشرو نوجوان لڑکی کے لیے ایک شوہر کی جو تمام مردانہ خصوصیات تعلیم کے ساتھ کم از کم پانچ سو روپیہ ماہوار کی آمدنی کا مالک اور حسنِ ظاہری کے ساتھ ادبی ذوق بھی رکھتا ہو۔ تصویریں مطلوب ہیں۔‘‘...
شاہد ہستی مطلق کی کمر ہے عالملوگ کہتے ہیں کہ ہے پر ہمیں منظور نہیں
دل شہید ہوا ہے شہید حسن صفاتپلایا ذوق نظر نے بھی جام آب حیات
اس دور میں شہید کے وارث کو مال دےپھر شاہد و شہود سے آگے کی بات کر
دل شہید رہ داماں نہ ہوا تھا سو ہواٹکڑے ٹکڑے جو گریباں نہ ہوا تھا سو ہوا
قفس میں ہو دل بلبل شہید جلوۂ گلخزاں نے جو نہ کیا تھا وہ اب بہار کرے
ہمہ تن گوش ہے وہ شاہد زیبائے غزلہے سکوت ازلی حسن تقاضائے غزل
جمال شاہد فطرت کا پردہ دار ہوں میںگلوں کی کیا ہو تمنا کہ خود بہار ہوں میں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books