aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "bar-sar-e-kuu-e-jafaa"
اہل دل تیری وفاؤں کی قسم کھاتے ہیںبر سر کوئے جفا بھی تری شہرت ہے بڑی
ہماری خاک افسردہ سر کوئے بتاں رکھ دیکہاں کی چیز تھی تو نے کہاں اے آسماں رکھ دی
بر سر ریگ رواں پھول نہیں کھل سکتےدشت ہے دشت یہاں پھول نہیں کھل سکتے
بر سر درد زمانے کا بھی سوچا جائےپھر نیا قرض اٹھانے کا بھی سوچا جائے
بھیڑ ہے بر سر بازار کہیں اور چلیںآ مرے دل مرے غم خوار کہیں اور چلیں
بیسویں صدی کا ابتدائی زمانہ دنیا کے لئے اور بالخصوص بر صغیر کے لئے خاصہ ہنگامہ خیز تھا۔ نئی صدی کی دستک نے نئے افکار و خیالات کے لئے ایک زرخیز زمین تیّار کی اور مغرب کے توسیع پسندانہ عزائم پر قدغن لگانے کا کام کیا۔ اس پس منظر نے اردو شاعری کے موضوعات اور اظہار کےمحاورے یکسر بدل کر رکھ دئے اور اس تبدیلی کی بہترین مثال علامہ اقبالؔ کی شاعری ہے۔ اقبالؔ کی شاعری نے اس زمانے میں نئے افکار اور روشن خیالات کا ایک ایسا حسین مرقع تیار کیا جس میں شاعری کے جملہ لوازمات نے اسلامی کرداروں اور تلمیحات کے ساتھ مل کر ایک جادو کا سا اثر پیدا کیا۔ لوگوں کو بیدار کرنے اور ان کے اندر ولولہ پیدا کرنے کا کارنامہ انجام دیا۔ اقبالؔ کی شاعری نے عالمی ادب کے جیّدوں سے خراج حاصل کیا اور ساتھ ہی ساتھ تنازعات کا محور بھی بنی رہی۔ اقبال بلا شبہ اپنے عہد کے ایسے شاعر تھے جنہیں تکریم و تعظیم حاصل ہوئی اور ان کے بارے میں آج بھی مستقل لکھا جا رہا ہے۔ یہاں تک کہ انھوں نے بچوں کے لئے جو شاعری کی ہے وہ بھی بے مثال ہے۔ان کی کئی نظموں کے مصرعے اپنی سادگی اور شکوہ کے سبب آج بھی زبان زد عام ہیں۔ مثلاً سارے جہاں سے اچھا ہندوستاں ہمارا یا لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری کا آج بھی کوئی بدل نہیں۔ یہاں ہم اقبالؔ کے مقبول ترین اشعار میں سے صرف ۲۰ اشعار آپ کی نذر کر رہے ہیں۔ آپ اپنی ترجیحات سے ہمیں آگاہ کر سکتے ہیں تاکہ اس انتخاب کو مزید جامع شکل دی جا سکے۔ ہمیں آپ کے بیش قیمت تاثرات کا انتظار رہے گا۔
बर-सर-ए-कू-ए-जफ़ाبر سر کوئے جفا
On or at the head or end (of), at the point of street of inconstancy
تیغ فقیر بر گردن شریر حربہ سیفی بر سر کعفی
مولوی محمد حسین
فارسی
محمد تقی بھار
نصابی کتاب
سیر دہلی کی معلومات
خواجہ حسن نظامی
مہ و سال آشنائی
فیض احمد فیض
سفر نامہ
بچوں میں جرائم پسندی
نامعلوم مصنف
ساز نغمہ بار
شوکت پردیسی
سدباب ذریعہ
سرائے مولا
معین نظامی
ساز ظرافت
شہباز امروہوی
نظم
ہندوستان میں تعلیم کی ازسرنو تنظیم
ڈاکٹر ذاکر حسین
ہندوستان میں تعلیم کی از سر نو تنظیم
تعلیم
سیر و سیاحت
ناصر الدین انصار
سیرِ افلاک
عبدالعلیم صدیقی
ترجمہ
صدر مملکت کا خورد و پھول
حسن منظر
ڈرامہ
دم واپسیں بر سر راہ ہےعزیزو اب اللہ ہی اللہ ہے
سچائیوں کو بر سر پیکار چھوڑ کرہم آ گئے ہیں دشت میں گھر بار چھوڑ کر
زمانہ بر سر آزار تھا مگر فانیؔتڑپ کے ہم نے بھی تڑپا دیا زمانے کو
بر سر روزگار تھے ہم توجونؔ یاروں کے یار تھے ہم تو
حق پسندوں سے جہاں بر سر پیکار سہیکچھ دنوں اور بھی رسوا سر بازار سہی
دھوپ سے بر سر پیکار کیا ہے میں نےاپنے ہی جسم کو دیوار کیا ہے میں نے
اپنی انا سے بر سر پیکار میں ہی تھاسچ بولنے کی دھن تھی سر دار میں ہی تھا
اظہار جنوں بر سر بازار ہوا ہےدل دست تمنا کا گرفتار ہوا ہے
خواہشوں سے بر سر پیکار ہو جانا پڑاخود ہی دل کی راہ میں دیوار ہو جانا پڑا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books