aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "garmi-e-andaaz-e-bayaa.n"
مکتبہ ناز برن، جامعہ نگر، نئی دہلی
ناشر
او. پی. گھئی
مصنف
مہر عثمانی جونا گڑھی
موسۂ تحقیقات اسائی میانہ وغربی، کراچی
جل اٹھے ذہن کے ایوان میں لفظوں کے چراغآج پھر گرمئ انداز بیاں رقص میں ہے
رنگینیٔ انداز بیاں ہے اردوتسکین دل و راحت جاں ہے اردو
ہم کہہ چکے ہیں، اسلوب شخصیت کا عطر ہے، جوہر ہے، یہ بجلی کی وہ رو ہے جو شخصیت سے پھوٹ رہی ہے۔ اپنے اسلوب میں ہم پورے کے پورے موجود ہوتی ہیں۔ یہ ہماری پوری سوانح عمری ہوتا ہے، اسلوب کے ذریعے ظاہر ہوتا ہے کہ ہم نے کتنی...
نہیں گر سروبرگ ادراک معنی تماشائے نیرنگ صورت سلامت اب سے تیس پینتیس سال پہلے کی بات ہے کہ فن کاری (ART) کے لئے اردومیں ایک دوسرا مترادف لفظ استعمال ہوتا تھا یعنی ’’حسن کاری‘‘ آج اس لفظ کولوگ بھول چکے ہیں لیکن آج بھی اس کی روح فنکاری یاآرٹ...
غیر معمولی صلاحیت رکھنے والا ایک شاعر و ادیب جس ماحول میں پیدا ہوتا ہے اور جیتا ہے اس کے اطراف میں پھیلی ہوئی روایتیں انہیں متاثر کرتی ہیں اور وہ ان روایتوں کی انگلی تھام کر چلنے لگتا ہے۔ اسی کے ساتھ ساتھ علوم متداولہ اور نئے علمی اکتشافات...
شاعری میں کوئی لفظ کسی ایک خاص تصورسےبندھ کرنہیں رہتا۔ ہرتخلیقی ذہن اپنے لفظوں اوراپنے اظہاری وسیلوں کا ایک الگ تناظراورسیاق رکھتا ہے۔ آپ دیکھیں گے کہ دھوپ اوردوپہرکے لفظ کتنے متنوع معنویاتی زاویے رکھتے ہیں۔ یہ زندگی کی سختی اورشدت کی علامت بھی ہیں اوراس کےبرعکس بھی۔
عشقیہ شاعری میں بدن بنیادی مرکزکے طورپرسامنے آتا ہے شاعروں نے بدن کواس کی پوری جمالیات کے ساتھ مختلف اور متنوع طریقوں سے برتا ہے لیکن بدن کے اس پورے تخلیقی بیانیے میں کہیں بھی بدن کی فحاشی نمایاں نہیں ہوتی ۔ اگرکہیں بدن کے اعضا کی بات ہے بھی تواس کا اظہاراسے بدن میں عام قسم کی دلچسپی سے اوپر اٹھا دیتا ہے ۔ بدن پر شاعری کا ایک دوسرا پہلوروح کے تناظرسے جڑا ہوا ہے ۔ بدن کی کثافت سے نکل کرروحا نی ترفع حاصل کرنا صوفی شعرا کا اہم موضوع رہا ہے۔
انداز بیاں اور
بی کے ورما شیدی
نظم
انداز بیاں
شمارہ نمبر-001
حقانی القاسمی
عاصم پیرزادہ
مزاحیہ
راجہ مہدی علی خاں
انداز بیاں اور عرف گلدستہ
ہریندر سریواستو
منیب مظفر پوری
مجموعہ
ہاشم عظیم آبادی
شاعری
ابراہیم اشکؔ
انداز بیاں اپنا
سید شکیل دسنوی
شمارہ نمبر۔002
پس انداز موسم
احمد فراز
ڈاکٹر ظل ہما
خاكه
ناز صدیقی
مقالات/مضامین
انداز بیاں گرچہ بہت شوخ نہیں ہےشاید کہ اتر جائے ترے دل میں مری بات
سیفؔ انداز بیاں رنگ بدل دیتا ہےورنہ دنیا میں کوئی بات نئی بات نہیں
جب مفکر مرے انداز بیاں تک پہنچےمیری حالت مرے ہر راز نہاں تک پہنچے
بیگانہ بنا دیتا ہے انداز بیاں اورہو سامنا ان کا تو بہکتی ہے زباں اور
ان کا انداز بیاں اور اثر تو دیکھوگفتگو کا یہ سلیقہ یہ ہنر تو دیکھو
کھلا یہ ان کے انداز بیاں سےمروت اٹھ گئی سارے جہاں سے
محبوب سا انداز بیاں بے ادبی ہےمنصور اسی جرم میں گردن زدنی ہے
لاؤں میں کہاں سے بھلا انداز بیاں اورمنصف کی زباں اور ہے اور میری زباں اور
اب ایسا بھی انداز بیاں ٹھیک نہیں ہےقاتل کو کہیں راحت جاں ٹھیک نہیں ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books