aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "maq.iis"
شوق دہلوی مکی
شاعر
مکین احسن کلیم
1923 - 1976
امداد اللہ مکی
مصنف
مجید المکی
مختار احمد مکی
عبدالوہاب مکی
عبید اللہ مکی
مدیر
میکس ایسٹ مین
حسین مکی
حکیم متیس صاحب
شیخ ابوالفتوج رازی
ملا ابن العرب مکی
مسز جارجینا میکس ملر
احمد مکی
عبدالجلیل انصاری مکی
سنا ہے اس کے شبستاں سے متصل ہے بہشتمکیں ادھر کے بھی جلوے ادھر کے دیکھتے ہیں
صبح کو چہرۂ خورشید کرن سے نکلاسر سے اس مہ نے جو مقیس کا سہرا الٹا
غافل آداب سے سکان زمیں کیسے ہیںشوخ و گستاخ یہ پستی کے مکیں کیسے ہیں
جس کی سانسوں سے مہکتے تھے در و بام ترےاے مکاں بول کہاں اب وہ مکیں رہتا ہے
مکاں فانی مکیں فانی ازل تیرا ابد تیراخدا کا آخری پیغام ہے تو جاوداں تو ہے
کسی بھی طالب علم کی زندگی میں استاد کا ایک اہم مقام ہوتا ہے۔ جہاں ماں باپ بچوں کی جسمانی نشو و نما میں حصہ لیتے ہیں وہیں استاد ذہنی ترقی میں۔ آج کا دن استاد کی انہیں عنایتوں کے لیے خراج تحسین پیش کرنے کا ہے۔ اس عالمی یوم استاد پر ہم نے آپ کے لیے کچھ اچھے شعروں کا ایک انتخاب کیا ہے انہیں پڑھیے اور اپنے استادوں کے ساتھ شئیر کیجیے۔
شاعری میں اکثر ایک سے زیادہ معانی ہوتے ہیں - غزل کے ساتھ یہ معانی کے ساتھ ساتھ احساس کی سطح پر بھی ہے - ان غزلوں کو پڑھ کر آپ خود اندازہ لگا سکتے ہیں -
رغیبی شاعری زندگی کی مشکل گھڑیوں میں ایک سہارے کےطور پرسامنےآتی ہے اوراسے پڑھ کرایک حوصلہ ملتا ہے ۔ یہ مشکل گھڑیاں عشق میں ہجرکی بھی ہوسکتی ہیں اورعام زندگی سے متعلق بھی ۔ یہ شاعری زندگی کے ان تمام مراحل سے گزرنے اورایک روشنی دریافت کرلینے کی قوت پیدا کرتی ہے۔
मक़ईसمقیس
compared; comparison
embroidered
मकशمکش
drinker
'मैकश'میکشؔ
pen name
मोक्षموکش
enlightenment, salvation
بحر المعانی
محمد بن نصرالدین جعفر مکی حسینی
خط
ضیاء القلوب اردو
تصوف
غذائے روح
مثنوی
تاریخ بیت المقدس
ممتاز لیاقت
ضیا القلوب اردو
ضیاء القلوب
چشتیہ
سیاحت قسطنطنیہ
سفر نامہ
ظفرالولیہ بی مظفر و علیہ (این اربک ہسٹری آف گجرات)
عبداللہ محمد المکی الآصفی
رفقائے عظیم
تذکرہ
جنوب اور جنوب والے
مقصود احمد مکی
مسجد سے میخانے تک
طنز و مزاح
الکلام الفصیح فی تحقیق حیات المسیح
محمد عرب مکی حنفی قادری سنوسی
مثنوی تحفۃ العشاق
ہے مکیں کی پا داری نام صاحب خانہہم سے تیرے کوچے نے نقش مدعا پایا
ضروری ہو گئی ہے دل کی زینتمکیں پہچانے جاتے ہیں مکاں سے
اور تنور پہ مکی کے کچھ موٹے موٹے روٹ پکائےپوٹلی میں مہمان مرے
یہ میرا دل ہے کہ منظر اجاڑ بستی کاکھلے ہوئے ہیں سبھی در مکیں نہیں آتا
مکیں تھے یا کسی کھوئی ہوئی جنت کی تصویریںمکاں اس شہر کے بھولے ہوئے سپنے لگے ہم کو
جس میں کوئی مکیں نہ رہتا ہودل وہ سونی گلی ہے تیرے بعد
جسے بہار کے مہمان خالی چھوڑ گئےوہ اک مکان ابھی تک مکیں کی چاہ میں ہے
ندا آئی کہ آشوب قیامت سے یہ کیا کم ہےگرفتہ چینیاں احرام و مکی خفتہ در بطحا
اب تک مرے نام سے ہے نسبتاب تک مرے شہر کے مکیں ہو
اور اب یہ راہگزر بھی ہے دل فریب و حسیںہے اس کی خاک میں کیف شراب و شعر مکیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books