aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "swaad"
شاد عظیم آبادی
1846 - 1927
شاعر
نریش کمار شاد
1927 - 1969
خوشبیر سنگھ شادؔ
born.1954
شاد عارفی
1900 - 1964
امانت لکھنوی
1815 - 1858
مہاراج سرکشن پرشاد شاد
1864 - 1940
عطا شاد
1939 - 1997
عاقب شاد
born.1994
سدھارتھ سینی ساد
born.2000
شاد لکھنوی
1805 - 1899
فوزیہ نسیم شاد
born.1977
ارشد سعد ردولوی
شاد صدیقی
born.1997
شمشاد شاد
born.1963
مرلی دھر شاد
عشق میں چوٹ ہم نے کھائی ہےہم سے پوچھو کہ سواد کیسا ہے
نمک تو کم نہیں ہے روز و شب میںسواد زندگی پھیکا بہت ہے
نہ کوئی تیر نہ سازش نہ تہمتیں نہ حسدکسی نے مجھ سے بڑی بے سواد نفرت کی
ایک صیاد خوش اندام سواد مشرقزلف بنگال لیے طلعت پنجاب لیے
اس نفس کر سواد میں جی کر بھی کیا کریںدریا کنارے جائیں وہاں ڈوب مرو ہیں
تخلیق کارکی حساسیت اسے بالآخراداسی سے بھردیتی ہے ۔ یہ اداسی کلاسیکی شاعری میں روایتی عشق کی ناکامی سے بھی آئی ہے اوزندگی کے معاملات پرذرامختلف ڈھنگ سے سوچ بچار کرنے سے بھی ۔ دراصل تخلیق کارنہ صرف کسی فن پارے کی تخلیق کرتا ہے بلکہ دنیا اوراس کی بے ڈھنگ صورتوں کو بھی ازسرنوترتیب دینا چاہتا ہے لیکن وہ کچھ کرنہیں سکتا ۔ تخلیقی سطح پرناکامی کا یہ احساس ہی اسے ایک گہری اداسی میں مبتلا کردیتا ہے ۔ عالمی ادب کے بیشتر بڑے فن پارے اداسی کے اسی لمحے کی پیداوار ہیں ۔ ہم اداسی کی ان مختلف شکلوں کو آپ تک پہنچا رہے ہیں ۔
کسی کو رخصت کرتے ہوئے ہم جن کیفیتوں سے گزرتے ہیں انہیں محسوس تو کیا جاسکتا ہے لیکن ان کا اظہار اور انہیں زبان دینا ایک مشکل امر ہے، صرف ایک تخلیقی اظہار ہی ان کیفیتوں کی لفظی تجسیم کا متحمل ہوسکتا ہے ۔ ’’الوداع‘‘ کے لفظ کے تحت ہم نے جو اشعار جمع کئے ہیں وہ الوداعی کیفیات کے انہیں نامعلوم علاقوں کی سیر ہیں۔ آپ وداعی جذبات کو ان کے ذریعے بیان کر سکتے ہیں۔
ممتاز ترین قبل از جدید شاعروں میں نمایاں
स्वादصاد
Urdu alphabet
स्वादسواد
flavour, taste, pleasant
सवादسواد
شاد کی کہانی شاد کی زبانی
خود نوشت
کلیات شاد
کلیات
نقی احمد ارشاد
شرح
ذیشان فاطمی
مونوگراف
شرح صد شعر اقبال
صوفی غلام مصطفےٰ تبسم
صد برگ
پروین شاکر
شاعری
بے وطن
اشرف شاد
ناول
اردو مختصر نویسی
نور احمد شاد
زبان
سرقہ اور توارد
دیوان شاد عظیم آبادی
دیوان
صدر محترم
وزیر اعظم
کلام شاد المعروف بہ اسم تاریخی مخزن اسرار معرفت
شاد میرٹھی
انتخاب
ہے سواد ان کا خوب مگر سچ تو یہی ہےپچتی نہیں سبھی کو یہ شہرت کی روٹیاں
ہے یہ فخر جس پہ تم کو وہ سواد روشنی ہےکبھی ظلمت زماں بھی کہیں تار تار کرتے
کرتا رہا گریز جو اک عمر وصل سےاب لمس کے سواد کے چکر میں پڑ گیا
ہر ایک لفظ ہے پھیکا ہے بے سواد سا ہےبہت لذیذ یہ خاموشیاں ہماری ہیں
تلخ لگتا ہے اسے شہر کی بستی کا سوادذوق ہے جس کو بیاباں کے نکل جانے کا
اترتی ہی نہیں بوسوں کی لذتابھی تک سواد رکھا ہے زباں پر
بے وفائی لبوں کا سواد بدل دیتی ہےہم نہ چومیں گے کسی اور کے چومے ہوئے ہونٹ
سواد خال کے نقطے کی خوبیجو عاشق ہے سو تل تل جانتا ہے
رکھے ہے لطف شبستان بزم منعم لیکسواد شام غریباں کا اور عالم ہے
سب نے سچ کا سواد چکھا ہےکون سکھی ہے کون سکھا ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books