aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "taal-se-taal"
تری تال سے تال ملا بیٹھیمرا انگ انگ ڈولا او ماہی
تمام عمر ملائی جنوں کی تال سے تالیہ گیت سب سے کہاں گنگنایا جاتا ہے
دشمن کے طنز کو بھی سلیقے سے ٹال دےاپنے مذاق طبع کی ایسی مثال دے
تن سے جب تک سانس کا رشتہ رہے گامیرے اشکوں میں ترا حصہ رہے گا
خواب میں چوما تھا تم نے اور تب سے آج تکگھیر لیتی ہیں مجھے ہر گلستاں کی تتلیاں
مسکراہٹ کو ہم انسانی چہرے کی ایک عام سی حرکت سمجھ کر آگے بڑھ جاتے ہیں لیکن ہمارے منتخب کردہ ان اشعار میں دیکھئے کہ چہرے کا یہ ذرا سا بناؤ کس قدر معنی خیزی لئے ہوئے ہے ۔ عشق وعاشقی کے بیانیے میں اس کی کتنی جہتیں ہیں اور کتنے رنگ ہیں ۔ معشوق مسکراتا ہے تو عاشق اس سے کن کن معنی تک پہنچتا ہے ۔ شاعری کا یہ انتخاب ایک حیرت کدے سے کم نہیں اس میں داخل ہویئے اور لطف لیجئے ۔
تاج محل کو دنیا بھر میں محبت کی ایک زندہ علامت کے طور پر دیکھا جاتا ہے اور ساری دنیا کے عاشقوں کے دل اس عمارت سے محبت کے اسی رشتے سے جڑے ہیں ۔ آپ کے دل میں بھی اس عمارت کو دیکھ کر یا اس کے بارے میں سن کر ایک گرمی سی پیدا ہوجاتی ہو گی۔ لیکن شاعری میں تاج محل اور محبت کی یہ کہانی ایک اور ہی رنگ میں نظر آتی ہے ۔ اس کہانی کا یہ نیا رنگ آپ کو حیران کر دے گا ۔
ताल-से-तालتال سے تال
matching musical time or measure with same musical measure or time
پاکستانی ادب
غفور شاہ قاسم
تنقید
شالیمار سے تاج محل تک
تابندہ بتول
سفر نامہ
سنگیت سمراٹ تان سین
فلمی نغمے
حیدرآباد میں اردو رباعی کا ارتقا آزادی کے بعد سے تا حال (2010)
محمد خواجہ محی الدین
وجہی سے عبدالحق تک
سید عبداللہ
طوفان سے ساحل تک
محمد اسد
منتخب غزلیں
محمود الٰہی
غزل
تنقید سے تحقیق تک
عنوان چشتی
غالب سے فرازتک
احمد ندیم قاسمی
انتخاب
امجد سے شاذ تک
داستان سے افسانے تک
وقار عظیم
پارلیمنٹ سے بازار حسن تک
ظہیر احمد بابر
سیاسی
جناح اتحاد سے تقسیم تک
جس ونت سنگھ
تاریخ
قرآن سے قرآن تک
محمد حسین عرشی
ارسطو سے ایلیٹ تک
جمیل جالبی
دل بہم پہنچا بدن میں تب سے سارا تن جلاآ پڑی یہ ایسی چنگاری کہ پیراہن جلا
سارے گھنگھروایک تال سے بولیں
بڑا گمان ہے وعدوں پہ ٹال رکھا ہےحضور آپ کے ٹالے سے ٹل رہا ہے کوئی
پلٹ کر اشک سوئے چشم تر آتا نہیں ہےیہ وہ بھٹکا مسافر ہے جو گھر آتا نہیں ہے
مانگو اپنے رب سے دعائیںیا رب سر سے ٹال بلائیں
گردش روزگار آئی ہےایک دو ساغروں سے ٹال اسے
ساتھ ہوتا جو آپ کا احمدؔحادثہ سر سے ٹل گیا ہوتا
پہلے سنتی ہو غور سے باتیںپھر سلیقے سے ٹال دیتی ہو
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books