aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "vs vs vab shah's nn S"
کیا خبر باب اثر ہو کہ نہ ہو وا اے شمسؔسر افلاک مگر میری دعا گونجتی ہے
بسان آئنہ ہم نے تو چشم وا کر لیجدھر نگاہ کی صاف اس کو برملا دیکھا
خود اپنی آدمی کو بڑی قید سخت ہےپھوڑ آئینا و توڑ سکندر کی صد کے تئیں
شوق کشتن ہے اسے ذوق شہادت ہے مجھےیاں سے میں جاؤں گا واں سے وہ ستم گر آئے گا
پھر مرے احساس نےمجھ کو
وزیر علی صبا لکھنؤی تقریباً ۱۸۵۰ء میں لکھنؤ میں پیدا ہوئے۔ آتش کے شاگرد تھے۔ دو سو روپیہ واجد علی شاہ کی سرکار سے اور تیس روپیہ ماہوار نواب محسن الدولہ کے یہاں سے ملتا تھا۔ افیون کے بہت شوقین تھے۔ جو شخص ان سے ملنے جاتا اس کی تواضع منجملہ دیگر تکلفات افیون سے بھی ضرور کرتے۔ ۱۳؍جون ۱۸۵۵ء کو لکھنؤ میں گھوڑے سے گرکر انتقال ہوا۔ ایک ضخیم دیوان’’غنچۂ آرزو‘‘ ان کی یادگار ہے۔
تذکرہ حضرت
نسیم احمد فریدی امروہی
جوان بخت و شمس النہار
سید محمد نواب
شہر صور (مدین) کی دریافت تمدن صوروشہر صور کا محل وقوع
غلام ربانی
گوپال متل شخص و شاعر
ڈاکٹر ضیاء الدین
وصیت نامہ و رسالہ دانشمندی
شاہ ولی اللہ محدث دہلوی
دیگر
سعادت حسن منٹو کے افسانوں میں سماجی نفسیاتی حقائق
ایس۔ اشرف الدین
افسانہ تنقید
ملفوظات و مکتوبات قدسی
خواجہ قدسی شاہ
خورشید احمد جامی شخص و شاعر
محمود خاور
سوانح شاہ جمال اللہ و حضرت شاہ درگاہی
سید شریف الاسلام
تصوف
ارشاد رحمانی و فضل یزدانی
شاہ فضل رحمٰن گنج مراد آبادی
ملفوظات
النور والبھا لاسانید الحدیث وسلاسل الاولیاء
سید شاہ ابوالحسین احمد نوری
حضرت شاہ ولی اللہ دہلوی : شخصیت و حکمت کا ایک تعارف
محمد یٰسین مظہر صدیقی
تحقیق
اطیب النغم
نتائج الذہن و فیضان الفکر
واجد علی شاہ اختر
شاہ محمد اجمل الہ آبادی و ادب فارسی
اختر مہدی
Sikandar, a student of Aristotle, was born in 356 BC. He became the ruler of Macedonia in the northern part of Greek after his father king Philip II was assassinated. After controlling rebellions at home, he consolidated his strength to win the world that his father had dreamt of. He...
کسی نے بھی اسے دیکھا نہیں ہےوہ اک احساس ہے چہرہ نہیں ہے
میں بچ سکا نہ بچایا گیا ہوا سے مجھےگلے ہیں مجھ سے خدا کو تو ہیں خدا سے مجھے
شہر دل آباد تھا جب تک وہ شہر آرا رہاجب وہ شہر آرا گیا پھر شہر دل میں کیا رہا
کیسی کیسی تھیں انہی گلیوں میں زیبا صورتیںیاد اک اک موڑ پہ آتی ہیں کیا کیا صورتیں
پھر کسی شخص کی یاد آئی ہےپھر کوئی چوٹ ابھر آئی ہے
دوست گلیاں شہر گھر سارے پرانے ہو گئےاس تعلق اور محبت کو زمانے ہو گئے
سوچا کہ وا ہو سبز دریچہ جو بند تھاپیلاہٹوں کا چہرہ بہت فکر مند تھا
ہزار حیف کہ جو آگہی کے دشمن تھےہمارے شہر میں وہ لوگ دیدہ ور ٹھہرے
وہ جس نے مجھ کو تڑپایا بہت ہےمجھے وو شخص یاد آیا بہت ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books