aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "ارم"
جو گزاری نہ جا سکی ہم سےہم نے وہ زندگی گزاری ہے
ہم کو معلوم ہے جنت کی حقیقت لیکندل کے خوش رکھنے کو غالبؔ یہ خیال اچھا ہے
ہم آہ بھی کرتے ہیں تو ہو جاتے ہیں بد ناموہ قتل بھی کرتے ہیں تو چرچا نہیں ہوتا
خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلےخدا بندے سے خود پوچھے بتا تیری رضا کیا ہے
اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیںجس طرح سوکھے ہوئے پھول کتابوں میں ملیں
جہاں تیرا نقش قدم دیکھتے ہیںخیاباں خیاباں ارم دیکھتے ہیں
سوچا ہی نہیں تم نے ذرا بات سے پہلےکیوں شرط رکھی تم نے ملاقات سے پہلے
ارمؔ نے اس کو ڈھونڈا ہے نشیلی سرد راتوں میںوہ آنکھوں سے رہا اوجھل دسمبر کے مہینے میں
ہاں بچھڑنے کا ارادہ کرنا تھا سو کر لیااپنے دل کا بوجھ آدھا کرنا تھا سو کر لیا
منتظر میں چاند کی اور چاند میرا منتظرہو نہیں سکتا اکیلے میں گزارا چاند کا
مرے الفاظ میں اس کی حلاوت ہو گئی داخلمرے لہجہ میں شامل ہو گئی ہے گفتگو اس کی
ہمارے ظرف کا لوگوں نے امتحان لیاذرا سی بات کا دل میں ملال کیا رکھتے
میں اپنے قصر سے تنہا پرندے کی طرح نکلیترے دل کے لیے اپنی ریاست چھوڑ آئی ہوں
مرے نقش قدم پر اہل دل کا قافلہ ہوگامیں اپنی راہ میں ایسی بغاوت چھوڑ آئی ہوں
حرف انکار ہے کیوں نار جہنم کا حلیفصرف اقرار پہ کیوں باب ارم کھلتا ہے
یہ زندگی تو کوئی امتحان لگتی ہےیہ پل صراط بھی ہم نے گزر کے دیکھ لیا
اس بار تو منصف سے کوئی چوک ہوئی ہےکیوں جیت کا اعلان ہوا مات سے پہلے
اجنبی دنیا پہ میں کرتی بھروسہ کس طرحجب یقیں نے ساتھ چھوڑا تو گماں چلتا رہا
دل کی دھرتی پر وفا کا معجزہ رکھا گیاپھر دلوں کے درمیاں کیوں فاصلہ رکھا گیا
سمندر کا کنارہ چھوڑنا آساں نہیں ہوتاکراچی شہر کی شامیں سہانی چھوڑ آئی ہوں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books