aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "تجلیات"
کہانی ختم ہوئی اور ایسی ختم ہوئیکہ لوگ رونے لگے تالیاں بجاتے ہوئے
دنیا نے تجربات و حوادث کی شکل میںجو کچھ مجھے دیا ہے وہ لوٹا رہا ہوں میں
کتابوں سے نکل کر تتلیاں غزلیں سناتی ہیںٹفن رکھتی ہے میری ماں تو بستہ مسکراتا ہے
ترک تعلقات پہ رویا نہ تو نہ میںلیکن یہ کیا کہ چین سے سویا نہ تو نہ میں
آج بھی شاید کوئی پھولوں کا تحفہ بھیج دےتتلیاں منڈلا رہی ہیں کانچ کے گلدان پر
میں اس کے سامنے سے گزرتا ہوں اس لیےترک تعلقات کا احساس مر نہ جائے
ایک ایسی بھی تجلی آج مے خانے میں ہےلطف پینے میں نہیں ہے بلکہ کھو جانے میں ہے
ہچکیاں رات درد تنہائیآ بھی جاؤ تسلیاں دے دو
تتلیاں پکڑنے میں دور تک نکل جاناکتنا اچھا لگتا ہے پھول جیسے بچوں پر
ترک تعلقات کو اک لمحہ چاہیئےلیکن تمام عمر مجھے سوچنا پڑا
انا انا کے مقابل ہے راہ کیسے کھلےتعلقات میں حائل ہے بات کی دیوار
وہ تازہ دم ہیں نئے شعبدے دکھاتے ہوئےعوام تھکنے لگے تالیاں بجاتے ہوئے
مجھے دے رہے ہیں تسلیاں وہ ہر ایک تازہ پیام سےکبھی آ کے منظر عام پر کبھی ہٹ کے منظر عام سے
نہ جانے ختم ہوئی کب ہماری آزادیتعلقات کی پابندیاں نبھاتے ہوئے
افسوس جن کے دم سے ہر اک سو ہیں نفرتیںہم نے تعلقات انہیں سے بڑھا لیے
تعلقات میں گہرائیاں تو اچھی ہیںکسی سے اتنی مگر قربتیں بھی ٹھیک نہیں
میرے ہونٹوں پہ خامشی ہے بہتان گلابوں پہ تتلیاں رکھ دے
جگنو میاں کی دم جو چمکتی ہے رات کوسب دیکھ دیکھ اس کو بجاتے ہیں تالیاں
تتلیاں اڑتی ہیں اور ان کو پکڑنے والےسعیٔ ناکام میں اپنوں سے بچھڑ جاتے ہیں
ہمارا کیا ہے جو ہوتا ہے جی اداس بہتتو گل تراشتے ہیں تتلیاں بناتے ہیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books