aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "جھکنے"
اب اس کے تصور سے بھی جھکنے لگیں آنکھیںنذرانہ دیا ہے جسے میں نے دل و جاں کا
بوجھ سے جھکنے لگی شاخ تو جا کر ہم نےآشیانے کو کسی اور شجر پر رکھا
ترے لبوں کو ملی ہے شگفتگی گل کیہماری آنکھ کے حصے میں جھرنے آئے ہیں
عشق پابند وفا ہے نہ کہ پابند رسومسر جھکانے کو نہیں کہتے ہیں سجدہ کرنا
جس دن مری جبیں کسی دہلیز پر جھکےاس دن خدا شگاف مرے سر میں ڈال دے
حضور آپ کوئی فیصلہ کریں تو سہیہیں سر جھکے ہوئے دربار بھی لگا ہوا ہے
رسم تعظیم نہ رسوا ہو جائےاتنا مت جھکئے کہ سجدہ ہو جائے
ڈر ہے نہ دوپٹہ کہیں سینے سے سرک جائےپنکھا بھی ہمیں پاس سے جھلنے نہیں دیتے
اک دھوپ سی تنی ہوئی بادل کے آر پاراک پیاس ہے رکی ہوئی جھرنے کے باوجود
جب اس کو دیکھتے رہنے سے تھکنے لگتا ہوںتو اپنے خواب کی پلکیں جھپکنے لگتا ہوں
لیتے ہیں ثمر شاخ ثمرور کو جھکا کرجھکتے ہیں سخی وقت کرم اور زیادہ
پلک جھپکنے میں کچھ خواب ٹوٹ جاتے ہیںجو بت شکن ہے وہی لمحہ بت تراش بھی تھا
ہوں با وفا تو مرا سر نہیں جھکے گا کبھیجو بے وفا ہوں تو پھر شرم سے گڑا ملوں گا
وہ لمحہ زیست کا لعنت ہے آدمی کے لیےجھکے جو سر کہیں اظہار بندگی کے لیے
ابھی سے اس میں شباہت مری جھلکنے لگیابھی تو دشت میں دو چار دن گزارے ہیں
یہ مثل سچ ہے وہ ہی جھکتے ہیںجو شجر بار دار ہوتے ہیں
باندھ کے صف ہوں سب کھڑے تیغ کے ساتھ سر جھکےآج تو قتل گاہ میں دھوم سے ہو نماز عشق
پھول جب جھڑنے لگے رنگیں بیانی سے مریرہ گئی حیرت سے بلبل کھول کر منقار کو
زمیں اٹھے گی نہیں آسماں جھکے گا نہیںانا پرست ہیں دونوں کے خاندان بہت
انہی جھکے ہوئے پیڑوں سے گفتگو ہے مریجناب میرے بزرگوں سے گفتگو ہے مری
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books