aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "رسائی"
کہیں اس بزم تک رسائی ہوپھر کوئی دیکھے اہتمام مرا
کوئے جاناں میں نہ غیروں کی رسائی ہو جائےاپنی جاگیر یہ یارب نہ پرائی ہو جائے
میری حیرت مری وحشت کا پتہ پوچھتی ہےدیکھیے کون کسے پہلے رسائی دے گا
خود بخود راہ لئے جاتی ہے اس کی جانباب کہاں تک ہے رسائی مجھے معلوم نہیں
پیروی سے ممکن ہے کب رسائی منزل تکنقش پا مٹانے کو گرد راہ کافی ہے
خود تک مری رسائی نہیں ہو رہی ابھیحیرت ہے اس طرف بھی نہیں ہوں جدھر میں ہوں
الگ سیاست درباں سے دل میں ہے اک باتیہ وقت میری رسائی کا وقت ہے کہ نہیں
وہاں پہنچ نہیں سکتیں تمہاری زلفیں بھیہمارے دست طلب کی جہاں رسائی ہے
کچھ ملتے ہیں اب پختگی عشق کے آثارنالوں میں رسائی ہے نہ آہوں میں اثر ہے
اس کے در پر تو کسی کی بھی رسائی نہ ہوئیلے کے صیاد قفس کو جو ادھر سے گزرا
الجھ رہا تھا ابھی خواب کی فصیل سے میںکہ نارسائی نے اک شب مجھے رسائی دی
رہ گزار معرفت تک ہو رسائی یا نہ ہوجذبۂ پر شوق کی وارفتگی کچھ کم نہیں
کہکشاں چاند ستارے ہیں فقط نقش قدمدیکھتے جاؤ کہاں تک ہے رسائی میری
واں رسائی ہی نہیں مجنون صحرا گرد کیعالم امکاں سے بھی باہر مرا ویرانہ ہے
میں کنگرۂ عرش سے پر مار کے گزرااللہ رے رسائی مری پرواز تو دیکھو
وصل میں بھی نہیں مجال سخناس رسائی پہ نارسا ہیں ہم
تو بھی اس تک ہے رسائی مجھے احساں دشواردام لوں گر پر جبریل برائے پرواز
ترے حضور مری فکر کی رسائی کیاترے جمال کا منظر ہو کیا بیاں مجھ سے
اک بار جس کو دل سے نکالا ہے ہم نے پھراس کو کسی بھی دل میں رسائی نہیں ملی
کیسے کہہ دوں کہ مجھے چھوڑ دیا ہے اس نےبات تو سچ ہے مگر بات ہے رسوائی کی
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books