تلاش کے نتائج
تلاش کا نتیجہ "سرخی"
شعر کے متعلقہ نتیجہ "سرخی"
شعر
چاہ کا دعویٰ سب کرتے ہیں مانیں کیوں کر بے آثار
اشک کی سرخی منہ کی زردی عشق کی کچھ تو علامت ہو
میر تقی میر
شعر
ہونٹ کی سرخی جھانک اٹھتی ہے شیشے کے پیمانوں سے
مٹی کے برتن میں پانی پی کر پیاس بجھایا کر
ماجد الباقری
شعر
عبث مل مل کے دھوتا ہے تو اپنے دست نازک کو
نہیں جانے کی سرخی ہاتھ سے خون شہیداں کی