aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "طیب"
دنیا میں ہوں دنیا کا طلب گار نہیں ہوںبازار سے گزرا ہوں خریدار نہیں ہوں
ہوگا کسی دیوار کے سائے میں پڑا میرؔکیا ربط محبت سے اس آرام طلب کو
ظفرؔ آدمی اس کو نہ جانئے گا وہ ہو کیسا ہی صاحب فہم و ذکاجسے عیش میں یاد خدا نہ رہی جسے طیش میں خوف خدا نہ رہا
عاشقی صبر طلب اور تمنا بیتابدل کا کیا رنگ کروں خون جگر ہوتے تک
ایک بوسے کے طلب گار ہیں ہماور مانگیں تو گنہ گار ہیں ہم
میری طلب تھا ایک شخص وہ جو نہیں ملا تو پھرہاتھ دعا سے یوں گرا بھول گیا سوال بھی
کوئی چراغ جلاتا نہیں سلیقے سےمگر سبھی کو شکایت ہوا سے ہوتی ہے
یا تیرے علاوہ بھی کسی شے کی طلب ہےیا اپنی محبت پہ بھروسا نہیں ہم کو
روز دیوار میں چن دیتا ہوں میں اپنی اناروز وہ توڑ کے دیوار نکل آتی ہے
بہار آئے تو میرا سلام کہہ دینامجھے تو آج طلب کر لیا ہے صحرا نے
گویا تمہاری یاد ہی میرا علاج ہےہوتا ہے پہروں ذکر تمہارا طبیب سے
دیدار کی طلب کے طریقوں سے بے خبردیدار کی طلب ہے تو پہلے نگاہ مانگ
ہمیں ہر وقت یہ احساس دامن گیر رہتا ہےپڑے ہیں ڈھیر سارے کام اور مہلت ذرا سی ہے
طلب کریں تو یہ آنکھیں بھی ان کو دے دوں میںمگر یہ لوگ ان آنکھوں کے خواب مانگتے ہیں
اگر شرر ہے تو بھڑکے جو پھول ہے تو کھلےطرح طرح کی طلب تیرے رنگ لب سے ہے
تدبیر میرے عشق کی کیا فائدہ طبیباب جان ہی کے ساتھ یہ آزار جائے گا
بوسہ جو طلب میں نے کیا ہنس کے وہ بولےیہ حسن کی دولت ہے لٹائی نہیں جاتی
دن اندھیروں کی طلب میں گزرارات کو شمع جلا دی ہم نے
شوق سفر بے سبب اور سفر بے طلباس کی طرف چل دیے جس نے پکارا نہ تھا
ہم سہل طلب کون سے فرہاد تھے لیکناب شہر میں تیرے کوئی ہم سا بھی کہاں ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books