aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "نجیب"
کس نے وفا کے نام پہ دھوکا دیا مجھےکس سے کہوں کہ میرا گنہ گار کون ہے
نظر بھر کے جو دیکھ سکتے ہیں تجھ کومیں ان کی نظر دیکھنا چاہتا ہوں
موت سے زیست کی تکمیل نہیں ہو سکتیروشنی خاک میں تحلیل نہیں ہو سکتی
زمیں پہ پاؤں ذرا احتیاط سے دھرنااکھڑ گئے تو قدم پھر کہاں سنبھلتے ہیں
زندگی بھر کی کمائی یہ تعلق ہی تو ہےکچھ بچے یا نہ بچے اس کو بچا رکھتے ہیں
وہی رشتے وہی ناطے وہی غمبدن سے روح تک اکتا گئی تھی
اک تری یاد گلے ایسے پڑی ہے کہ نجیبؔآج کا کام بھی ہم کل پہ اٹھا رکھتے ہیں
پھر یوں ہوا کہ مجھ پہ ہی دیوار گر پڑیلیکن نہ کھل سکا پس دیوار کون ہے
آسمانوں سے زمینوں پہ جواب آئے گاایک دن رات ڈھلے یوم حساب آئے گا
نجیبؔ اک وہم تھا دو چار دن کا ساتھ ہے لیکنترے غم سے تو ساری عمر کا رشتہ نکل آیا
مری زمیں مجھے آغوش میں سمیٹ بھی لےنہ آسماں کا رہوں میں نہ آسماں میرا
اف وہ نظر کہ سب کے لیے دل نواز ہےمیری طرف اٹھی تو تلوار ہو گئی
خدا مجھ کو تجھ سے ہی محروم کر دےجو کچھ اور تیرے سوا چاہتا ہوں
ہم تو سمجھے تھے کہ چاروں در مقفل ہو چکےکیا خبر تھی ایک دروازہ کھلا رہ جائے گا
برداشت درد عشق کی دشوار ہو گئیاب زندگی بھی جان کا آزار ہو گئی
مری نمود کسی جسم کی تلاش میں ہےمیں روشنی ہوں اندھیروں میں چل رہا ہوں ابھی
خیمۂ جاں کی طنابوں کو اکھڑ جانا تھاہم سے اک روز ترا غم بھی بچھڑ جانا تھا
دل کے پردوں میں چھپایا ہے ترے عشق کا رازخلوت دل میں بھی پردا نظر آتا ہے مجھے
اس دائرۂ روشنی و رنگ سے آگےکیا جانیے کس حال میں بستی کے مکیں ہیں
رکوں تو حجلۂ منزل پکارتا ہے مجھےقدم اٹھاؤں تو رستہ نظر نہیں آتا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books