aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "وجود"
ہے رام کے وجود پہ ہندوستاں کو نازاہل نظر سمجھتے ہیں اس کو امام ہند
وجود زن سے ہے تصویر کائنات میں رنگاسی کے ساز سے ہے زندگی کا سوز دروں
بکھرے ہوئے تھے لوگ خود اپنے وجود میںانساں کی زندگی کا عجب بندوبست تھا
ادا ہوا نہ قرض اور وجود ختم ہو گیامیں زندگی کا دیتے دیتے سود ختم ہو گیا
تھکن سے چور ہے سارا وجود اب میرامیں بوجھ اتنے غموں کا تو ڈھو نہیں سکتا
مرے وجود کے اندر ہے اک قدیم مکانجہاں سے میں یہ اداسی ادھار لیتی ہوں
بھرے بازار میں بیٹھا ہوں لیے جنس وجودشرط یہ ہے کہ مری خاک کی قیمت دی جائے
میرا وجود جذب ہوا تیرے جسم میںاب مجھ کو اپنے جسم کے اندر تلاش کر
لمحوں کے عذاب سہ رہا ہوںمیں اپنے وجود کی سزا ہوں
ختم ہونے دے مرے ساتھ ہی اپنا بھی وجودتو بھی اک نقش خرابے کا ہے مر جا مجھ میں
خاک ہوں لیکن سراپا نور ہے میرا وجوداس زمیں پر چاند سورج کا نمائندہ ہوں میں
قطرہ نہ ہو تو بحر نہ آئے وجود میںپانی کی ایک بوند سمندر سے کم نہیں
کر کے خود اپنے سارے ثبوتوں کو مستردانگلی اٹھا رہا ہوں میں اپنے وجود پر
ترا وجود گواہی ہے میرے ہونے کیمیں اپنی ذات سے انکار کس طرح کرتا
قائم کیا ہے میں نے عدم کے وجود کودنیا سمجھ رہی ہے فنا ہو گیا ہوں میں
مرا وجود مری روح کو پکارتا ہےتری طرف بھی چلوں تو ٹھہر ٹھہر جاؤں
خدا نے گڑھ تو دیا عالم وجود مگرسجاوٹوں کی بنا عورتوں کی ذات ہوئی
ایک دن غرق نہ کر دے تجھے یہ سیل وجوددیکھ ہو جائے نہ پانی کہیں سر سے اونچا
سب اپنی ذات میں اک انجمن کے مجرم ہیںکسی وجود میں کچھ فرد جیسا ہے ہی نہیں
اگر ہے انسان کا مقدر خود اپنی مٹی کا رزق ہوناتو پھر زمیں پر یہ آسماں کا وجود کس قہر کے لیے ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books