aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "پیاس"
شدید پیاس تھی پھر بھی چھوا نہ پانی کومیں دیکھتا رہا دریا تری روانی کو
بہت غرور ہے دریا کو اپنے ہونے پرجو میری پیاس سے الجھے تو دھجیاں اڑ جائیں
شکوہ کوئی دریا کی روانی سے نہیں ہےرشتہ ہی مری پیاس کا پانی سے نہیں ہے
تم اس کے پاس ہو جس کو تمہاری چاہ نہ تھیکہاں پہ پیاس تھی دریا کہاں بنایا گیا
پیتا ہوں جتنی اتنی ہی بڑھتی ہے تشنگیساقی نے جیسے پیاس ملا دی شراب میں
اوس سے پیاس کہاں بجھتی ہےموسلا دھار برس میری جان
بھیگی مٹی کی مہک پیاس بڑھا دیتی ہےدرد برسات کی بوندوں میں بسا کرتا ہے
ہونٹوں کو روز اک نئے دریا کی آرزولے جائے گی یہ پیاس کی آوارگی کہاں
پیاس بڑھتی جا رہی ہے بہتا دریا دیکھ کربھاگتی جاتی ہیں لہریں یہ تماشا دیکھ کر
پیاس کہتی ہے چلو ریت نچوڑی جائےاپنے حصے میں سمندر نہیں آنے والا
لے گئیں دور بہت دور ہوائیں جس کووہی بادل تھا مری پیاس بجھانے والا
بجھی روح کی پیاس لیکن سخیمرے ساتھ میرا بدن بھی تو ہے
سوچتا ہوں تو اور بڑھتی ہےزندگی ہے کہ پیاس ہے کوئی
وہ مری روح کی الجھن کا سبب جانتا ہےجسم کی پیاس بجھانے پہ بھی راضی نکلا
رابطہ کیوں رکھوں میں دریا سےپیاس بجھتی ہے میری صحرا سے
مجھے یہ فکر سب کی پیاس اپنی پیاس ہے ساقیتجھے یہ ضد کہ خالی ہے مرا پیمانہ برسوں سے
ہزار طرح کی مے پی ہزار طرح کے زہرنہ پیاس ہی بجھی اپنی نہ حوصلہ نکلا
میں اپنی پیاس میں کھویا رہا خبر نہ ہوئیقدم قدم پہ وہ دریا پکارتا تھا مجھے
ایسی پیاس اور ایسا صبردریا پانی پانی ہے
ہر اک ندی سے کڑی پیاس لے کے وہ گزرایہ اور بات کہ وہ خود بھی ایک دریا تھا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books