aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "गुंजाइश-ए-अदावत-ए-अग़्यार"
گنجایش عداوت اغیار یک طرفیاں دل میں ضعف سے ہوس یار بھی نہیں
گنجائش دو شاہ نہیں ایک ملک میںوحدانیت کے حق کی یہی بس دلیل ہے
گنجائش افسوس نکل آتی ہے ہر روزمصروف نہیں رہتا ہوں فرصت کے برابر
زینت اغیار کلیاں ہو گئیںغیرت اہل چمن کو کیا ہوا
بزم اغیار میں اس نے مجھے دریافت کیابعد مدت کے اسے یاد مری آئی ہے
ضعف میں طعنۂ اغیار کا شکوہ کیا ہےبات کچھ سر تو نہیں ہے کہ اٹھا بھی نہ سکوں
راز نہاں زبان اغیار تک نہ پہنچاکیا ایک بھی ہمارا خط یار تک نہ پہنچا
مہکتی زلفوں سے خوشے گلوں کے چھوٹ گرےکچھ اور جیسے کہ گنجائش بہار نہ تھی
گھر کی ویرانی کو کیا روؤں کہ یہ پہلے سیتنگ اتنا ہے کہ گنجائش تعمیر نہیں
جب سے کچھ قابو ہے اپنا کاکل خم دار پرسانپ ہر دم لوٹتا ہے سینۂ اغیار پر
دشمنی جم کر کرو لیکن یہ گنجائش رہےجب کبھی ہم دوست ہو جائیں تو شرمندہ نہ ہوں
یہ بھی اک بات ہے عداوت کیروزہ رکھا جو ہم نے دعوت کی
قبیلہ وار عداوت کا سلسلہ طارقؔفساد شہر کی صورت میں اب بھی چلتا ہے
سلسلہ گبرو مسلماں کی عداوت کا مٹااے پری بے پردہ ہو کر سبحۂ زنار توڑ
گلہ کس سے کریں اغیار دل آزار کتنے ہیںہمیں معلوم ہے احباب بھی غم خوار کتنے ہیں
اب دلوں میں کوئی گنجائش نہیں ملتی حیاتؔبس کتابوں میں لکھا حرف وفا رہ جائے گا
توبہ کی رندوں میں گنجائش کہاںجب یہ آئے گی نکالی جائے گی
حال دل اغیار سے کہنا پڑاگل کا قصہ خار سے کہنا پڑا
اغیار کیوں دخیل ہیں بزم سرور میںمانا کہ یار کم ہیں پر اتنے تو کم نہیں
آپ جام تشنگی بھر دیجیے اغیار کااور یوں کیجے ہمیں اوروں سے کم دے دیجیے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books