aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "गुमान-ए-रंजिश-ए-ख़ातिर"
یہ کون چپکے چپکے اٹھا اور چل دیاخاطرؔ یہ کس نے لوٹ لیں محفل کی دھڑکنیں
خاطرؔ اب اہل دل بھی بنے ہیں زمانہ سازکس سے کریں وفا کی طلب اپنے شہر میں
تیری صورت پر گمان دشت و صحرا ہائے ہائےتیرے قدموں میں بہاریں زندگی اے زندگی
ہم سے کوئی تعلق خاطر تو ہے اسےوہ یار با وفا نہ سہی بے وفا تو ہے
ہمیں قرینۂ رنجش کہاں میسر ہےہم اپنے بس میں جو ہوتے ترا گلا کرتے
یہ رنجش میں ہم کو ہے بے اختیاریتجھے تیری کھا کر قسم دیکھتے ہیں
اک مشغلہ ٹھہری ہے تمہیں رنجش بے جااک کھیل ہوا تم کو ستانا مرے دل کا
جن باتوں کو سننا تک بار خاطر تھاآج انہیں باتوں سے دل بہلائے ہوئے ہوں
اللہ رے تردد خاطر کی کثرتیںتودہ بنا دیا مجھے گرد ملال کا
آج ہم اپنی پریشانیٔ خاطر ان سےکہنے جاتے تو ہیں پر دیکھیے کیا کہتے ہیں
بار خاطر ہی اگر ہے تو عنایت کیجےآپ کو حسن مبارک ہو مرا دل مجھ کو
قصۂ مجنوں پسند خاطر جانانہ ہےورنہ خواب آور تو اپنے غم کا بھی افسانہ ہے
اتنا بھی بار خاطر گلشن نہ ہو کوئیٹوٹی وہ شاخ جس پہ مرا آشیانہ تھا
جن کا یقین راہ سکوں کی اساس ہےوہ بھی گمان دشت میں مجھ کو پھنسے لگے
پیچ دے دے لفظ و معنی کو بناتے ہیں کلفتاور وہ پھر اس پہ رکھتے ہیں گمان ریختہ
مہربانی کو محبت نہیں کہتے اے دوستآہ اب مجھ سے تری رنجش بے جا بھی نہیں
آج کیا جانے وہ کیوں آرام جاں آیا نہیںحرف رنجش کل تو کوئی درمیاں آیا نہیں
حنائے پائے خزاں ہے بہار اگر ہے یہیدوام کلفت خاطر ہے عیش دنیا کا
خوشی میری گوارہ تھی نہ قسمت کو نہ دنیا کوسو میں کچھ غم برائے خاطر احباب اٹھا لائی
مرا گمان ہے شاید یہ واقعہ ہو جائےکہ شام مجھ میں ڈھلے اور سب فنا ہو جائے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books