aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "ज़हर-ए-सुख़न"
لوگ مجھ کو مرے آہنگ سے پہچان گئےکون بدنام رہا شہر سخن میں ایسا
ہم حسین غزلوں سے پیٹ بھر نہیں سکتےدولت سخن لے کر بے فراغ ہیں یارو
گھٹا زور مشق سخن بڑھ گئیضعیفی نے مجھ کو جواں کر دیا
پی جاتے ہیں زہر غم ہستی ہو کہ مے ہوہم سا بھی زمانے میں بلانوش نہ ہوگا
ہم آستان خدائے سخن پہ بیٹھے تھےسو کچھ سلیقے سے اب زندگی تباہ کریں
فکر معیار سخن باعث آزار ہوئیتنگ رکھا تو ہمیں اپنی قبا نے رکھا
بے تکلف آ گیا وہ مہ دم فکر سخنرہ گیا پاس ادب سے قافیہ آداب کا
قلقؔ غزلیں پڑھیں گے جائے قرآں سب پس مردنہماری قبر پر جب مجمع اہل سخن ہوگا
غالبؔ تری زمین پہ لکھی تو ہے غزلتیرے قد سخن کے برابر نہیں ہوں میں
کیا کوئی دل لگا کے کہے شعر اے قلقؔناقدریٔ سخن سے ہیں اہل سخن اداس
ترے خیال سے روشن ہے سر زمین سخنکہ جیسے زینت شب ہو مہ تمام کے ساتھ
جو لغت کو توڑ مروڑ دے جو غزل کو نثر سے جوڑ دےمیں وہ بد مذاق سخن نہیں وہ جدیدیا کوئی اور ہے
رگوں میں زہر خاموشی اترنے سے ذرا پہلےبہت تڑپی کوئی آواز مرنے سے ذرا پہلے
کتنے لہجوں کے غلافوں میں چھپاؤں تجھ کوشہر والے مرا موضوع سخن جانتے ہیں
جو زہر ہلاہل ہے امرت بھی وہی لیکنمعلوم نہیں تجھ کو انداز ہیں پینے کے
یاں تک رہے جدا کہ ہمارے مذاق میںآخر کہ زہر ہجر بھی تریاک ہو گیا
شہر سخن عجیب ہو گیا ہےناقد یہاں ادیب ہو گیا ہے
عادتاً میں کسی احساس کے پیچھے لپکادفعتاً ایک غزل دشت سخن سے نکلی
وصل میں بھی نہیں مجال سخناس رسائی پہ نارسا ہیں ہم
ہے مشق سخن جاری چکی کی مشقت بھیاک طرفہ تماشا ہے حسرتؔ کی طبیعت بھی
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books