aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "तक़ाज़े"
تم سے الفت کے تقاضے نہ نباہے جاتےورنہ ہم کو بھی تمنا تھی کہ چاہے جاتے
وہ لمحہ بھر کی کہانی کہ عمر بھر میں کہیابھی تو خود سے تقاضے تھے اختصار کے بھی
فطرت کے تقاضے کبھی بدلے نہیں جاتےخوشبو ہے اگر وہ تو بکھرنا ہی پڑے گا
غم جہاں کے تقاضے شدید ہیں ورنہجنون کوچۂ دلدار ہم بھی رکھتے ہیں
گو تو ملتا نہیں پر دل کے تقاضے سے ہمروز ہو آتے ہیں سو بار ترے کوچے میں
زمیں کے اور تقاضے فلک کچھ اور کہےقلم بھی چپ ہے کہ اب موڑ لے کہانی کیا
عشق ہے عہد جوانی کے لیےعہد پیری کے تقاضے اور ہیں
لہو کا آخری قطرہ نچوڑنے پر بھیتقاضے رینگتے رہتے ہیں رنگ و بو کے لئے
کچھ بدن کے تھے تقاضے کچھ شرارت دل کی تھیآج لیکن عشق اپنا جاوداں ہونے کو تھا
مجھ کو یہ آرزو وہ اٹھائیں نقاب خودان کو یہ انتظار تقاضا کرے کوئی
چند الفاظ کے موتی ہیں مرے دامن میںہے مگر تیری محبت کا تقاضا کچھ اور
میں بستر خیال پہ لیٹا ہوں اس کے پاسصبح ازل سے کوئی تقاضا کیے بغیر
مصلحت کا یہی تقاضا ہےوہ نہ مانیں تو مان جاؤ تم
محبت کا تقاضہ ہے ذرا دوری رکھی جائےبہت نزدیکیاں اکثر بڑی تکلیف دیتی ہیں
نہ درویشوں کا خرقہ چاہیئے نہ تاج شاہانامجھے تو ہوش دے اتنا رہوں میں تجھ پہ دیوانا
بے عذر وہ کر لیتے ہیں وعدہ یہ سمجھ کریہ اہل مروت ہیں تقاضا نہ کریں گے
کس کی ہے یہ تصویر جو بنتی نہیں مجھ سےمیں کس کا تقاضا ہوں کہ پورا نہیں ہوتا
کر کچھ ایسا کہ تجھے یاد رکھوںبھول جانے کا تقاضا ہی سہی
ادھر سے تقاضا ادھر سے تغافلعجب کھینچا تانی میں پیغام بر ہے
یہ تمنا ہے کہ اب اور تمنا نہ کریںشعر کہتے رہیں چپ چاپ تقاضا نہ کریں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books