aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "तामील"
کسی درویش کے حجرے سے ابھی آیا ہوںسو ترے حکم کی تعمیل نہیں کرنی مجھے
اے مرے مونس و غم خوار مجھے مرنے دےبات اب حکم کی تعمیل تک آ پہنچی ہے
فضا میں چپ کی سیاہی گھلی ہے آج کی راتلہو سے حکم کی تعمیل ہونے والی ہے
گھر کی تعمیر تصور ہی میں ہو سکتی ہےاپنے نقشے کے مطابق یہ زمیں کچھ کم ہے
تعمیر و ترقی والے ہیں کہیے بھی تو ان کو کیا کہیےجو شیش محل میں بیٹھے ہوئے مزدور کی باتیں کرتے ہیں
نشیمن پر نشیمن اس قدر تعمیر کرتا جاکہ گرتے گرتے بجلی آپ خود بے زار ہو جائے
دنیا ہمیں فریب پہ دیتی رہی فریبہم دیکھتے رہے نگہ اعتبار سے
گھر میں تھا کیا کہ ترا غم اسے غارت کرتاوہ جو رکھتے تھے ہم اک حسرت تعمیر سو ہے
لڑکھڑا کر گر پڑی اونچی عمارت دفعتاًدفعتاً تعمیر کی کرسی پہ کھنڈر جم گیا
میں نے بچپن میں ادھورا خواب دیکھا تھا کوئیآج تک مصروف ہوں اس خواب کی تکمیل میں
اندھیری شب میں بھی تعمیر آشیاں نہ رکےنہیں چراغ تو کیا برق تو چمکتی ہے
کس طرح اپنی محبت کی میں تکمیل کروںغم ہستی بھی تو شامل ہے غم یار کے ساتھ
ہم کو اس شہر میں تعمیر کا سودا ہے جہاںلوگ معمار کو چن دیتے ہیں دیوار کے ساتھ
یہ محبت کے محل تعمیر کرنا چھوڑ دےمیں بھی شہزادہ نہیں ہوں تو بھی شہزادی نہیں
عمارت دیر و مسجد کی بنی ہے اینٹ و پتھر سےدل ویرانہ کی کس چیز سے تعمیر ہوتی ہے
جن کی تعمیر عشق کرتا ہےکون رہتا ہے ان مکانوں میں
اہل دل نے کئے تعمیر حقیقت کے ستوںاہل دنیا کو روایات پہ رونا آیا
میرے ہی سنگ و خشت سے تعمیر بام و درمیرے ہی گھر کو شہر میں شامل کہا نہ جائے
حد تکمیل کو پہنچی تری رعنائی حسنجو کسر تھی وہ مٹا دی تری انگڑائی نے
موت سے زیست کی تکمیل نہیں ہو سکتیروشنی خاک میں تحلیل نہیں ہو سکتی
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books