aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "दार-उल-मकाफ़ात"
ایسی ہوا بہی کہ ہے چاروں طرف فسادجز سایۂ خدا کہیں دارالاماں نہیں
جس درجہ نیک ہونے کی ملتی رہی ہے داداس درجہ نیک بننے کا ارماں کبھی نہ تھا
دل کو دارالسرور کہتے ہیںجلوہ گاہ حضور کہتے ہیں
میں خوش نہیں ہوں بہت دور اس سے ہونے پرجو میں نہیں تھا تو اس پر شباب کیوں آیا
میرؔ کا رنگ برتنا نہیں آساں اے داغؔاپنے دیواں سے ملا دیکھیے دیواں ان کا
دیتا ہے مجھ کو چرخ کہن بار بار داغاف ایک میرا سینہ ہے اس پر ہزار داغ
داغ اس پہ کہاں تھے یہ گلی ہو کے پھرا ہےبھیجا تھا جسے یہ وہ کبوتر تو نہیں ہے
اس کا ہونا بھی بھری بزم میں ہے وجہ سکوںکچھ نہ بولے بھی تو وہ میرا طرف دار لگے
میرا سسرال میں کوئی بھی طرفدار نہیںان کے ہونٹوں پہ بھی تالے ہیں خدا خیر کرے
گلشن دہر میں سو رنگ ہیں حاتمؔ اس کےوہ کہیں گل ہے کہیں بو ہے کہیں بوٹا ہے
جس وقت کہ کوٹھے پر وہ ماہ تمام آوےکیا دور ہے گر اس کو سورج کا سلام آوے
یقیں خود اٹھ گیا ہے مجھ سے میرامری اتنی طرف داری ہوئی ہے
وہ اک جگہ نہ کہیں رہ سکا اور اس کے ساتھکرایہ دار تھے ہم بھی مکاں بدلتے رہے
غیر سے دور مگر اس کی نگاہوں کے قریںمحفل یار میں اس ڈھب سے الگ بیٹھا ہوں
اک طرف پیار ہے رشتہ ہے وفاداری ہےاور ان سب میں ہی اس غم کی طرف داری ہے
دل ہوا جان ہوئی ان کی بھلا کیا قیمتایسی چیزوں کے کہیں دام دیے جاتے ہیں
کرایہ دار بدلنا تو اس کا شیوہ تھانکال کر وہ بہت خوش ہوا مکاں سے مجھے
کس طرح دور ہوں آلام غریب الوطنیزندگی خود بھی غریب الوطنی ہوتی ہے
دور رہتی ہیں سدا ان سے بلائیں ساحلاپنے ماں باپ کی جو روز دعا لیتے ہیں
وہ تبسم ہے کہ غالبؔ کی طرح دار غزلدیر تک اس کی بلاغت کو پڑھا کرتے ہیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books