aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "सोज़-ए-जिगर"
اہل ایماں سوزؔ کو کہتے ہیں کافر ہو گیاآہ یا رب راز دل ان پر بھی ظاہر ہو گیا
عشق میں قدر خستگی کی امیداے جگرؔ ہوش کی دوا کیجئے
یہ شعر میرے اسے سنا دوپوچھے جو کوئی جگرؔ میں کیا ہوں
گرمیٔ دیر و حرم سے نہ مٹی دل کی تپشکر لیا سوز جگر سے ہی شرارہ پیدا
طول غم حیات سے گھبرا نہ اے جگرؔایسی بھی کوئی شام ہے جس کی سحر نہ ہو
ایک دل ہے اور طوفان حوادث اے جگرؔایک شیشہ ہے کہ ہر پتھر سے ٹکراتا ہوں میں
وہی ہے زندگی لیکن جگرؔ یہ حال ہے اپناکہ جیسے زندگی سے زندگی کم ہوتی جاتی ہے
احباب مجھ سے قطع تعلق کریں جگرؔاب آفتاب زیست لب بام آ گیا
جان ہی دے دی جگرؔ نے آج پائے یار پرعمر بھر کی بے قراری کو قرار آ ہی گیا
میرے درد میں یہ خلش کہاں میرے سوز میں یہ تپش کہاںکسی اور ہی کی پکار ہے مری زندگی کی صدا نہیں
کچھ تو ہے ویسے ہی رنگیں لب و رخسار کی باتاور کچھ خون جگر ہم بھی ملا دیتے ہیں
دونوں ہوں کیسے ایک جا مہدیؔ سرور و سوز دلبرق نگاہ ناز نے گر کے بتا دیا کہ یوں
آتش دوزخ میں یہ گرمی کہاںسوز غم ہائے نہانی اور ہے
سب اپنا حال کہتے رہے چارہ ساز سےمیں تھا کہ محو لذت درد جگر رہا
اے سوز عشق پنہاں اب قصہ مختصر ہےاکسیر ہو چلا ہوں اک آنچ کی کسر ہے
لذت درد جگر یاد آئیپھر تری پہلی نظر یاد آئی
نمک پاش زخم جگر اب تو آ جامرا دل بہت بے مزہ ہو رہا ہے
عاشقی صبر طلب اور تمنا بیتابدل کا کیا رنگ کروں خون جگر ہوتے تک
اشک و لخت جگر آنکھوں سے رواں ہیں ؔمعروفاب کوئی لعل چنے یا در مشہور چنے
ہے تماشا گاہ سوز تازہ ہر یک عضو تنجوں چراغان دوالی صف بہ صف جلتا ہوں میں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books