aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "abro"
میں ابر و باد سے طوفاں سے سب سے ڈرتا ہوںغریب شہر ہوں کاغذ کے گھر میں رہتا ہوں
کسی کو کیسے بتائیں ضرورتیں اپنیمدد ملے نہ ملے آبرو تو جاتی ہے
ایک آنسو نے ڈبویا مجھ کو ان کی بزم میںبوند بھر پانی سے ساری آبرو پانی ہوئی
چمن میں رکھتے ہیں کانٹے بھی اک مقام اے دوستفقط گلوں سے ہی گلشن کی آبرو تو نہیں
آئے کچھ ابر کچھ شراب آئےاس کے بعد آئے جو عذاب آئے
نکلنا خلد سے آدم کا سنتے آئے ہیں لیکنبہت بے آبرو ہو کر ترے کوچے سے ہم نکلے
چپ چاپ اپنی آگ میں جلتے رہو فرازؔدنیا تو عرض حال سے بے آبرو کرے
چاند نے تان لی ہے چادر ابراب وہ کپڑے بدل رہی ہوگی
غالبؔ چھٹی شراب پر اب بھی کبھی کبھیپیتا ہوں روز ابر و شب ماہ تاب میں
بتا اے ابر مساوات کیوں نہیں کرتاہمارے گاؤں میں برسات کیوں نہیں کرتا
جو چاہئے سو مانگیے اللہ سے امیرؔاس در پہ آبرو نہیں جاتی سوال سے
آنے والی نسلیں تم پر فخر کریں گی ہم عصروجب بھی ان کو دھیان آئے گا تم نے فراقؔ کو دیکھا ہے
دور خاموش بیٹھا رہتا ہوںاس طرح حال دل کا کہتا ہوں
ہوا ہے شہ کا مصاحب پھرے ہے اتراتاوگرنہ شہر میں غالبؔ کی آبرو کیا ہے
یہ ایک ابر کا ٹکڑا کہاں کہاں برسےتمام دشت ہی پیاسا دکھائی دیتا ہے
بزدلی ہوگی چراغوں کو دکھانا آنکھیںابر چھٹ جائے تو سورج سے ملانا آنکھیں
پوچھ رہے ہیں مجھ سے پیڑوں کے سوداگرآب و ہوا کیسے زہریلی ہو جاتی ہے
برق کو ابر کے دامن میں چھپا دیکھا ہےہم نے اس شوخ کو مجبور حیا دیکھا ہے
ابر میں چاند گر نہ دیکھا ہورخ پہ زلفوں کو ڈال کر دیکھو
ابر برسے تو عنایت اس کیشاخ تو صرف دعا کرتی ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books