Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہوا ہے شہ کا مصاحب پھرے ہے اتراتا (ردیف .. ے)

مرزا غالب

ہوا ہے شہ کا مصاحب پھرے ہے اتراتا (ردیف .. ے)

مرزا غالب

MORE BYمرزا غالب

    دلچسپ معلومات

    شاہ کے استاد ذوق اور غالب میں معاصرانہ چشمک و چپقلش تھی۔اسی بناء پہ غالب کو سالانہ شاہی مشاعرے میں مدعو نہیں کیا جاتا تھا۔ایک دفعہ ذوق کی سواری غالب کے محلے سے گذری تو غالب نے پھبتی کسی کہ ۔۔۔۔۔بنا ہے شہ کا مصاحب پھرے ہے اتراتا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔دوسرا مصرعہ جان بوجھ کے چھوڑ دیا،کچھ ہی دنوں بعد شاہی مشاعرہ تھا۔اب کی بار غالب کو اس مشاعرے میں بلایا گیا اور شاہ کے سامنے وہی مصرعہ پڑھنے کی فرمائش کی گئی،خیال تھا کہ مصرعہ استاد ذوق کے بارے میں ہے۔شاہ سن کے ضرور غالب ٌپہ خفا ہونگے۔غالب نے بعد از اصرار غزل سنانے کی حامی بھری تو شعر کچھ یوں کہا۔ بنا ہے شہ کا مصاحب پھرے ہے اتراتا وگرنہ شہر میں غالب کی آبرو کیا ہے اور مشاعرہ لوٹ لیا۔اس کے بعد غالب ہر شاہی مشاعرے کے لازمی شرکا میں شامل ہو گئے۔

    ہوا ہے شہ کا مصاحب پھرے ہے اتراتا

    وگرنہ شہر میں غالبؔ کی آبرو کیا ہے

    مأخذ:

    paiman-e-gazal-avval (Pg. 151)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے