aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "faasil"
فصیل جسم پہ تازہ لہو کے چھینٹے ہیںحدود وقت سے آگے نکل گیا ہے کوئی
میں اگر ٹوٹا تو سارا شہر بکھرے گا نبیلؔایسا پتھر ہوں فصیل شہر کی بنیاد کا
بغیر سمت کے چلنا بھی کام آ ہی گیافصیل شہر کے باہر بھی ایک دنیا تھی
بلا کا حبس تھا پر نیند ٹوٹتی ہی نہ تھینہ کوئی در نہ دریچہ فصیل خواب میں تھا
شب وعدہ فصیل ہجر سے آگے چمکتا ہے ترا اسم ستارہ جوکہ جیسے کوئی پیوند ردائے صبح آ جائے کسی قندیل کی زد میں
الجھ رہا تھا ابھی خواب کی فصیل سے میںکہ نارسائی نے اک شب مجھے رسائی دی
وقت ہی وہ خط فاصل ہے کہ اے ہم نفسودور ہے موج بلا اور کنارے ہوئے لوگ
بریدہ سر کو سجا دے فصیل نیزہ پردریدہ جسم کو پھر عرصۂ قتال میں رکھ
اک لفظ محبت کا ادنیٰ یہ فسانا ہےسمٹے تو دل عاشق پھیلے تو زمانہ ہے
سامنے ہے جو اسے لوگ برا کہتے ہیںجس کو دیکھا ہی نہیں اس کو خدا کہتے ہیں
واقف کہاں زمانہ ہماری اڑان سےوہ اور تھے جو ہار گئے آسمان سے
سنتے ہیں عشق نام کے گزرے ہیں اک بزرگہم لوگ بھی فقیر اسی سلسلے کے ہیں
کہانی ختم ہوئی اور ایسی ختم ہوئیکہ لوگ رونے لگے تالیاں بجاتے ہوئے
کتابوں سے نکل کر تتلیاں غزلیں سناتی ہیںٹفن رکھتی ہے میری ماں تو بستہ مسکراتا ہے
پرانے یار بھی آپس میں اب نہیں ملتےنہ جانے کون کہاں دل لگا کے بیٹھ گیا
مجھ میں سات سمندر شور مچاتے ہیںایک خیال نے دہشت پھیلا رکھی ہے
اک بوند زہر کے لیے پھیلا رہے ہو ہاتھدیکھو کبھی خود اپنے بدن کو نچوڑ کے
عشق ہے عشق یہ مذاق نہیںچند لمحوں میں فیصلہ نہ کرو
بلبل کو باغباں سے نہ صیاد سے گلہقسمت میں قید لکھی تھی فصل بہار میں
تیرے جانے میں اور آنے میںہم نے صدیوں کا فاصلہ دیکھا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books