aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "gha.diyo"
آپ کے بعد ہر گھڑی ہم نےآپ کے ساتھ ہی گزاری ہے
حسن کے سمجھنے کو عمر چاہیئے جاناںدو گھڑی کی چاہت میں لڑکیاں نہیں کھلتیں
دل دے تو اس مزاج کا پروردگار دےجو رنج کی گھڑی بھی خوشی سے گزار دے
زندگی کیا کسی مفلس کی قبا ہے جس میںہر گھڑی درد کے پیوند لگے جاتے ہیں
عذاب ہوتی ہیں اکثر شباب کی گھڑیاںگلاب اپنی ہی خوشبو سے ڈرنے لگتے ہیں
بھوک چہروں پہ لیے چاند سے پیارے بچےبیچتے پھرتے ہیں گلیوں میں غبارے بچے
مل ہی جائے گا کبھی دل کو یقیں رہتا ہےوہ اسی شہر کی گلیوں میں کہیں رہتا ہے
ہر گھڑی خود سے الجھنا ہے مقدر میرامیں ہی کشتی ہوں مجھی میں ہے سمندر میرا
گزرنے ہی نہ دی وہ رات میں نےگھڑی پر رکھ دیا تھا ہاتھ میں نے
دلی کہاں گئیں ترے کوچوں کی رونقیںگلیوں سے سر جھکا کے گزرنے لگا ہوں میں
گلیوں کی اداسی پوچھتی ہے گھر کا سناٹا کہتا ہےاس شہر کا ہر رہنے والا کیوں دوسرے شہر میں رہتا ہے
مہینے وصل کے گھڑیوں کی صورت اڑتے جاتے ہیںمگر گھڑیاں جدائی کی گزرتی ہیں مہینوں میں
ہم تحفے میں گھڑیاں تو دے دیتے ہیںاک دوجے کو وقت نہیں دے پاتے ہیں
گھڑی گھڑی نہ ادھر دیکھیے کہ دل پہ مجھےہے اختیار پر اتنا بھی اختیار نہیں
دو گھڑی اس سے رہو دور تو یوں لگتا ہےجس طرح سایۂ دیوار سے دیوار جدا
یہ سوچ کر کہ ترا انتظار لازم ہےتمام عمر گھڑی کی طرف نہیں دیکھا
پڑھتے پھریں گے گلیوں میں ان ریختوں کو لوگمدت رہیں گی یاد یہ باتیں ہماریاں
میں فیصلے کی گھڑی سے گزر چکی ہوں مگرکسی کا دیدۂ حیراں مری تلاش میں ہے
رات دن پھر رہا ہوں گلیوں میںمیرا اک شخص کھو گیا ہے یہاں
کچھ نہیں چاہئے تجھ سے اے مری عمر رواںمرا بچپن مرے جگنو مری گڑیا لا دے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books