aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "guhar"
ہوئے مدفون دریا زیر دریا تیرنے والےطمانچے موج کے کھاتے تھے جو بن کر گہر نکلے
اچھا ہوا میں وقت کے محور سے کٹ گیاقطرہ گہر بنا جو سمندر سے کٹ گیا
گہر سمجھا تھا لیکن سنگ نکلاکسی کا ظرف کتنا تنگ نکلا
دام ہر موج میں ہے حلقۂ صد کام نہنگدیکھیں کیا گزرے ہے قطرے پہ گہر ہوتے تک
مجھے تراش کے رکھ لو کہ آنے والا وقتخزف دکھا کے گہر کی مثال پوچھے گا
وہ تشنگی تھی کہ شبنم کو ہونٹ ترسے ہیںوہ آب ہوں کہ مقید گہر گہر میں رہوں
اے صدف سن تجھے پھر یاد دلا دیتا ہوںمیں نے اک چیز تجھے دی تھی گہر کرنے کو
سمندر ہے کوئی آنکھوں میں شایدکناروں پر چمکتے ہیں گہر سے
میں نے مانا ایک گہر ہوں پھر بھی صدف میں ہوںمجھ کو آخر یوں ہی گھٹ کر کب تک رہنا ہے
آج لب گہر فشاں آپ نے وا نہیں کیاتذکرۂ خجستۂ آب و ہوا نہیں کیا
کسے خبر کہ گہر کیسے ہاتھ آتے ہیںسمندروں سے بھی گہری ہے خامشی میری
جگنو تھا کہکشاں تھا ستارہ تھا یا گہرآنسو کسی کی آنکھ سے جب تک گرا نہ تھا
سخن کے کچھ تو گہر میں بھی نذر کرتا چلوںعجب نہیں کہ کریں یاد ماہ و سال مجھے
کوئی برسا نہ سر کشت وفاکتنے بادل گہر افشاں گزرے
گہر لگے تھے خنک انگلیوں کے زخم مجھےاب اس اتھاہ سمندر کو پھر کھنگالے کون
رواں دواں نہیں یاں اشک چشم تر کی طرحگرہ میں رکھتے ہیں ہم آبرو گہر کی طرح
مجھ کو سپھلتا بیٹھے بٹھائے نہیں ملیمیں نے گہر تلاشے ہیں دریا کھنگال کر
جو پلکوں سے گر جائے آنسو کا قطرہجو پلکوں میں رہ جائے گا وہ گہر ہے
دل کے زخموں کی چبھن دیدۂ تر سے پوچھومیرے اشکوں کا ہے کیا مول گہر سے پوچھا
سخن جن کے کہ صورت جوں گہر ہے بحر معنی میںعبث غلطاں رکھے ہے فکر ان کے آب و دانے کا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books