aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "kaifiyat-e-KHayaal"
وہ دے رہا تھا طلب سے سوا سبھی کو خیالؔسو میں نے دامن دل اور کچھ کشادہ کیا
مخلوق کو تمہاری محبت میں اے بتوایمان کا خیال نہ اسلام کا لحاظ
وہی کیفیت چشم و دل و جاں ہے اقبالؔنہ کوئی ربط بنا اور نہ رشتہ ٹوٹا
روئے بغیر چارہ نہ رونے کی تاب ہےکیا چیز اف یہ کیفیت اضطراب ہے
دل دھڑکتا ہے سر راہ خیالاب یہ آواز جہاں تک پہنچے
ہستی کے مت فریب میں آ جائیو اسدؔعالم تمام حلقۂ دام خیال ہے
کیفیت چشم اس کی مجھے یاد ہے سوداؔساغر کو مرے ہاتھ سے لیجو کہ چلا میں
تمہاری آنکھ میں کیفیت خمار تو ہےشراب کا نہ سہی نیند کا اثر ہی سہی
کیا کہوں کیفیت دل کس قدر ٹوٹا ہوں میںاب اگر چاہا گیا تو ریت میں مل جاؤں گا
نکل گیا مری آنکھوں سے مثل خواب و خیالگزر گیا دل روشن سے وہ نظر بن کر
میں تجھ کو دست حقیقت سے چھو کے دیکھوں گاتو ایک پیکر خواب و خیال ہے جاناں
کیفیت تضاد اگر ہو نہ بیان شعر میںناطقؔ اسی پہ روئے کیوں چنگ نواز گائے کیوں
آج تک یاد ہے کیفیت جاں تیرے حضورسر سے پا تک وہ مرا دست دعا ہو جانا
اب درد میں وہ کیفیت درد نہیں ہےآیا ہوں جو اس بزم گل افشاں سے گزر کے
حسن کے ہر جمال میں پنہاںمیری رعنائی خیال بھی ہے
محو ہیں حضرت خیال اپنےحال دل میں مراقبہ باندھے
ایک خواب و خیال ہے دنیااعتبار نظر کو کیا کہئے
دامن کسی کا ہاتھ سے جاتا رہا مگراک رشتۂ خیال ہے جو ٹوٹتا نہیں
ہے آدمی بجائے خود اک محشر خیالہم انجمن سمجھتے ہیں خلوت ہی کیوں نہ ہو
میں بستر خیال پہ لیٹا ہوں اس کے پاسصبح ازل سے کوئی تقاضا کیے بغیر
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books