aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "khat-e-tiirgii"
خط و کاکل و زلف و انداز و نازہوئیں دام رہ صد گرفتاریاں
کعبے سے مجھ کو لائی سواد کنشت میںاصلاح دی بتوں نے خط سر نوشت میں
احساس تیرگی تھا اسے روشنی کے بعداس خوف سے چراغ کی لو کانپتی رہی
اس کو سمجھو نہ خط نفس حفیظؔاور ہی کچھ ہے شاعری سے غرض
خط شوق کو پڑھ کے قاصد سے بولےیہ ہے کون دیوانہ خط لکھنے والا
خط پیشانی میں سفاک ازل کے دن سےتیری تلوار سے لکھی ہے شہادت میری
دیتے نہیں سجھائی جو دنیا کے خط و خالآئے ہیں تیرگی میں مگر روشنی سے ہم
پاپ دھماکے میں ہم بھکتی ڈھونڈ رہے ہیںمیڈونا کے خط و خال میں میرا دیکھیں
کرتا ہے کار روشنی مجھ کو جلا کے دنکرتی ہے کار تیرگی مجھ کو بجھا کے رات
پھیر لاتا ہے خط شوق مرا ہو کے تباہذبح کر ڈالوں گا اب کی جو کبوتر بہکا
یار نے خط و کبوتر کے کئے ہیں ٹکڑےپرزے کاغذ کے کریں جمع کہ پر جمع کریں
ہرگز نہ مجھ سے صاف ہوا یار یا نصیبخط بھی لکھا جو اس نے تو خط غبار میں
خط شکستہ میں کیا جانے کب کشید آ جائےکہ سانس روک کے کریو میاں کتابت عشق
وقت ہی وہ خط فاصل ہے کہ اے ہم نفسودور ہے موج بلا اور کنارے ہوئے لوگ
شاید مزاج ہم سے مکدر ہے یار کالکھا ہے اس نے ہم کو بہ خط غبار خط
اے محبو! راہ الفت میں ہر اک شے ہے مباحکس نے کھینچا ہے خط ہجراں تمہارے درمیاں
اس کی پڑی نہ آنکھ خط و خال پر ترےکبک دری تو رفتۂ رفتار ہی رہا
وہاں زیر بحث آتے خط و خال و خوئے خوباںغم عشق پر جو انورؔ کوئی سیمینار ہوتا
یہ خد و خال بھی لگتے ہیں اب پرائے سےمجھے دکھاتے نہیں ہیں تو آئنہ کیوں ہیں
یہ خد و خال یہ گیسو یہ صورت زیباسبھی کا حسن ہے اپنی جگہ مگر آنکھیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books