aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "khatima"
ادھر ادھر کے سنائے ہزار افسانےدلوں کی بات سنانے کا حوصلہ نہ ہوا
چلے آتے ہیں بے موسم کی بارش کی طرح آنسوبسا اوقات رونے کا سبب کچھ بھی نہیں ہوتا
غم اپنے ہی اشکوں کا خریدا ہوا ہےدل اپنی ہی حالت کا تماشائی ہے دیکھو
زیست اور موت کا آخر یہ فسانہ کیا ہےعمر کیوں حسب ضرورت نہیں دی جا سکتی
بھرے ہوں آنکھ میں آنسو خمیدہ گردن ہوتو خامشی کو بھی اظہار مدعا کہیے
کمر خمیدہ نہیں بے سبب ضعیفی میںزمین ڈھونڈتے ہیں وہ مزار کے قابل
سفر کا خاتمہ ہوتا نہیں کہیں اپناہر اک پڑاؤ سے اک ابتدا نکلتی ہے
بسی ہے سوکھے گلابوں کی بات سانسوں میںکوئی خیال کسی یاد کے حصار میں ہے
اتنا بھی بار خاطر گلشن نہ ہو کوئیٹوٹی وہ شاخ جس پہ مرا آشیانہ تھا
پرسش حال پہ ہے خاطر جاناں مائلجرأت کوشش اظہار کہاں سے لاؤں
کی مرے بعد قتل سے توبہآخری تیر تھا کمان میں کیا
خوشی میری گوارہ تھی نہ قسمت کو نہ دنیا کوسو میں کچھ غم برائے خاطر احباب اٹھا لائی
کیوں عشق کے جھگڑے کو لے جاتا ہے عقبیٰ میںکر خاتمہ دنیا میں دنیا کی مصیبت کا
مکین دل کو خانماں خراب سے عشق تھاقیام ڈھونڈھتا رہا تمہاری چھت کے بعد بھی
حقیقتیں تو اٹل ہیں بدل نہیں سکتیںمگر کسی کی تسلی سے حوصلہ ہوا ہے
آشفتہ خاطری وہ بلا ہے کہ شیفتہؔطاعت میں کچھ مزہ ہے نہ لذت گناہ میں
وہ تپش ہے کہ جل اٹھے سائےدھوپ رکھی تھی سائبان میں کیا
غرور عشق میں اک انکسار فقر بھی ہےخمیدہ سر ہیں وفا کو علم بناتے ہوئے
وہ جتنی خود نمائی کر رہا ہےخود اپنی جگ ہنسائی کر رہا ہے
کیوں ڈھونڈنے نکلے ہیں نئے غم کا خزینہجب دل بھی وہی درد کی دولت بھی وہی ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books