aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "madh-o-zam"
نکلے ہیں گھر سے دیکھنے کو لوگ ماہ عیداور دیکھتے ہیں ابروئے خم دار کی طرف
جو مہ و سال گزارے ہیں بچھڑ کر ہم نےوہ مہ و سال اگر ساتھ گزارے ہوتے
زمانے اب ترے مد مقابلکوئی کمزور سی عورت نہیں ہے
ماہ و انجم پر نظر پڑنے لگیان کو دیکھے اک زمانہ ہو گیا
سمیٹ لیں مہ و خورشید روشنی اپنیصلاحیت ہے زمیں میں بھی جگمگانے کی
چرخ کو مد نظر ہے کھینچنا پوری شبیہماہ نو تو صرف خاکہ ہے تری تصویر کا
مے پی کے عید کیجیے گزرا مہ صیامتسبیح رکھیے ساغر و مینا اٹھائیے
ہم چاہتے تھے ماہ درخشاں کو دیکھنااس نے ہمیں دریچے سے چہرہ دکھا دیا
گھائل وجود سوچ کی بیساکھیاں لئےملنے چلا ہے گزرے ہوئے ماہ و سال سے
دل اس چشم کو وہ دل زار کوکہ دیکھے ہے بیمار بیمار کو
ماہ نو دیکھنے تم چھت پہ نہ جانا ہرگزشہر میں عید کی تاریخ بدل جائے گی
اندھیروں میں اجالے ڈھونڈھتا ہوںیہ حسن ظن ہے یا دیوانہ پن ہے
دونوں بہر شعلۂ ذات دونوں اسیر انادریا کے لب پر پانی دشت کے لب پر پیاس
ورد اسم ذات کھولا چاہتا ہے یہ گرہمیرے دل پر دانت ہے اللہ کی تشدید کا
میرا حال زار تو دیکھا مگریہ نہ پوچھا کیوں یہ حالت ہو گئی
شور حریم ذات میں آخر اٹھا کیوںاندر دیکھا جائے کہ باہر دیکھا جائے
ابرو کا اشارہ کیا تم نے تو ہوئی عیداے جان یہی ہے مہ شوال ہمارا
مری ابتدا مری انتہا کہیں اور ہےمیں شمارۂ مہ و سال میں نہیں آؤں گا
اگر حیات ہے دیکھیں گے ایک دن دیدارکہ ماہ عید بھی آخر ہے ان مہینوں میں
جب ذرا رات ہوئی اور مہ و انجم آئےبارہا دل نے یہ محسوس کیا تم آئے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books