aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "maktuub"
کھلے گا کس طرح مضموں مرے مکتوب کا یا ربقسم کھائی ہے اس کافر نے کاغذ کے جلانے کی
وہ منکر ہے تو پھر شاید ہر اک مکتوب شوق اس نےسر انگشت حنائی سے خلاؤں میں لکھا ہوگا
اتنی ملتی ہے مری غزلوں سے صورت تیریلوگ تجھ کو مرا محبوب سمجھتے ہوں گے
مکتب عشق کا دستور نرالا دیکھااس کو چھٹی نہ ملے جس کو سبق یاد رہے
ہر ایک رات کو مہتاب دیکھنے کے لیےمیں جاگتا ہوں ترا خواب دیکھنے کے لیے
عاشقی میں میرؔ جیسے خواب مت دیکھا کروباؤلے ہو جاؤ گے مہتاب مت دیکھا کرو
دل کے پھپھولے جل اٹھے سینے کے داغ سےاس گھر کو آگ لگ گئی گھر کے چراغ سے
عجب تیری ہے اے محبوب صورتنظر سے گر گئے سب خوب صورت
گل ہو مہتاب ہو آئینہ ہو خورشید ہو میراپنا محبوب وہی ہے جو ادا رکھتا ہو
ہم آپ قیامت سے گزر کیوں نہیں جاتےجینے کی شکایت ہے تو مر کیوں نہیں جاتے
دل بھی توڑا تو سلیقے سے نہ توڑا تم نےبے وفائی کے بھی آداب ہوا کرتے ہیں
غم سے منسوب کروں درد کا رشتہ دے دوںزندگی آ تجھے جینے کا سلیقہ دے دوں
غالبؔ چھٹی شراب پر اب بھی کبھی کبھیپیتا ہوں روز ابر و شب ماہ تاب میں
مجھ کو معلوم ہے محبوب پرستی کا عذابدیر سے چاند نکلنا بھی غلط لگتا ہے
ایک محبت کافی ہےباقی عمر اضافی ہے
ملے گا منزل مقصود کا اسی کو سراغاندھیری شب میں ہے چیتے کی آنکھ جس کا چراغ
یہ کس نے ہم سے لہو کا خراج پھر مانگاابھی تو سوئے تھے مقتل کو سرخ رو کر کے
تمہیں خیال نہیں کس طرح بتائیں تمہیںکہ سانس چلتی ہے لیکن اداس چلتی ہے
امیر زادوں سے دلی کے مل نہ تا مقدورکہ ہم فقیر ہوئے ہیں انہیں کی دولت سے
پاؤں ساکت ہو گئے ثروتؔ کسی کو دیکھ کراک کشش مہتاب جیسی چہرۂ دل بر میں تھی
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books