aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "maq.iis"
جس کی سانسوں سے مہکتے تھے در و بام ترےاے مکاں بول کہاں اب وہ مکیں رہتا ہے
اداسی آج بھی ویسی ہے جیسے پہلے تھیمکیں بدلتے رہے ہیں مکاں نہیں بدلا
جس جا مکین بننے کے دیکھے تھے میں نے خواباس گھر میں ایک شام کی مہمان بھی نہ تھی
کبھی تو یوں کہ مکاں کے مکیں نہیں ہوتےکبھی کبھی تو مکیں کا مکاں نہیں ہوتا
مکیں جب نیند کے سائے میں سستانے لگیں تابشؔسفر کرتے ہیں بستی کے مکاں آہستہ آہستہ
ہر اک مکان کو ہے مکیں سے شرف اسدؔمجنوں جو مر گیا ہے تو جنگل اداس ہے
کب تک یقین عشق ہمیں خود نہ آئے گاکب تک مکاں کا حال کہیں گے مکیں سے ہم
یہ ظلم دیکھیے کہ گھروں میں لگی ہے آگاور حکم ہے مکین نکل کر نہ گھر سے آئیں
سنا ہے اس کے شبستاں سے متصل ہے بہشتمکیں ادھر کے بھی جلوے ادھر کے دیکھتے ہیں
کوئی نیا مکین نہیں آیا تو حیرت کیاکبھی تم نے کھلا چھوڑا ہی نہیں دروازوں کو
جدا تھی بام سے دیوار در اکیلا تھامکیں تھے خود میں مگن اور گھر اکیلا تھا
بچھڑ کے تجھ سے تری یاد بھی نہیں آئیمکاں کی سمت پلٹ کر مکیں نہیں آیا
دیکھے ہوئے سے لگتے ہیں رستے مکاں مکیںجس شہر میں بھٹک کے جدھر جائے آدمی
میں کسی اور ہی عالم کا مکیں ہوں پیارےمیرے جنگل کی طرح گھر بھی ہے سنسان مرا
معلوم نہیں کون سی بستی کے مکیں تھےکچھ لوگ مری سوچ سے بھی بڑھ کے حسیں تھے
مکیں یہیں کا ہے لیکن مکاں سے باہر ہےابھی وہ شخص مری داستاں سے باہر ہے
کوئی مکیں تھا نہ مہمان آنے والا تھاتو پھر کواڑ کھلا کس کے انتظار میں تھا
مکین دل کو خانماں خراب سے عشق تھاقیام ڈھونڈھتا رہا تمہاری چھت کے بعد بھی
مری گلی کے مکیں یہ مرے رفیق سفریہ لوگ وہ ہیں جو چہرے بدلتے رہتے ہیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books