aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "mehvar"
امید و بیم کے محور سے ہٹ کے دیکھتے ہیںذرا سی دیر کو دنیا سے کٹ کے دیکھتے ہیں
اچھا ہوا میں وقت کے محور سے کٹ گیاقطرہ گہر بنا جو سمندر سے کٹ گیا
میں ترے ہجر سے نکلوں گا تو مر جاؤں گاہائے وہ لوگ جو محور سے نکل جاتے ہیں
وقت کے پاؤں بھی نہیں محوراور رفتار بھی غضب کی ہے
دولت سے کہاں جڑتے ہیں ٹوٹے ہوئے رشتےشیشے کو کبھی گوند سے جوڑا نہیں جاتا
اس گھومتی زمین کا محور ہی توڑ دوبے کار گردشوں پہ خفا ہو رہے ہوں کیوں
ذرا ہٹے تو وہ محور سے ٹوٹ کر ہی رہےہوا نے نوچا انہیں یوں کہ بس بکھر ہی رہے
مرے وجود کا محور چمکتا رہتا ہےاسی سند سے مقدر چمکتا رہتا ہے
کہاں سے ہم اپنی گردشوں کا جواز ڈھونڈیںہمارا محور زمیں کے محور سے مختلف ہے
ہمیں عزیز ہو کتنے یہ جاننے کے لئےہماری جان بھی حاضر ہے آزماؤ ہمیں
یوں اٹھا میرے نشیمن سے دھواںدرد پہلو سے اٹھا ہو جیسے
اسے کیوں ہم نے دیا دل جو ہے بے مہری میں کامل جسے عادت ہے جفا کیجسے چڑھ مہر و وفا کی جسے آتا نہیں آنا غم و حسرت کا مٹانا جو ستم میں ہے یگانہ
فرشتے سے بڑھ کر ہے انسان بننامگر اس میں لگتی ہے محنت زیادہ
کوئی خودکشی کی طرف چل دیااداسی کی محنت ٹھکانے لگی
بہت سے لوگ تھے مہمان میرے گھر لیکنوہ جانتا تھا کہ ہے اہتمام کس کے لئے
خود جسے محنت مشقت سے بناتا ہوں جمالؔچھوڑ دیتا ہوں وہ رستہ عام ہو جانے کے بعد
رہبر بھی یہ ہمدم بھی یہ غم خوار ہمارےاستاد یہ قوموں کے ہیں معمار ہمارے
کون جانے کہ نئے سال میں تو کس کو پڑھےتیرا معیار بدلتا ہے نصابوں کی طرح
محنت کر کے ہم تو آخر بھوکے بھی سو جائیں گےیا مولا تو برکت رکھنا بچوں کی گڑ دھانی میں
جسے منزل سمجھ کر رک گئے ہموہیں سے اپنا آغاز سفر تھا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books