aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "pastii-e-zamii.n"
وہی پستی و بلندی ہے زمیں کی آتشوہی گردش میں شب و روز ہیں افلاک ہنوز
زاہد سنبھل غرور خدا کو نہیں پسندفرش زمیں پہ پاؤں دماغ آسمان پر
جن پہ نازاں تھے یہ زمین و فلکاب کہاں ہیں وہ صورتیں باقی
پی بادۂ احمر تو یہ کہنے لگا گل رومیں سرخ ہوں تم سرخ زمیں سرخ زماں سرخ
ہم تو اس پستئ احساس پہ جیتے ہیں جہاںیہ بھی معلوم نہیں جیت ہے کیا مات ہے کیا
اگر فردوس بر روئے زمیں استہمیں است و ہمیں است و ہمیں است
مکان زر لب گویا حد سپہر و زمیںدکھائی دیتا ہے سب کچھ یہاں خدا کے سوا
اے آسمان تیرے خدا کا نہیں ہے خوفڈرتے ہیں اے زمین ترے آدمی سے ہم
آسماں کہہ رہا ہے اپنی باتاے زمیں تیرا تجربہ کیا ہے
سمجھنا کم نہ ہم اہل زمیں کواترتے ہیں صحیفے آسماں سے
کہے دیتی ہیں یہ نیچی نگاہیںکہ بالائے زمیں کیا کیا نہ ہوگا
جس طرف کو میں گیا روتا ہواتا فلک روئے زمیں دریا ہوا
اے زمیں زاد تری رفعتیں چھونے کے لئےتجھ تلک میں کئی افلاک بدل کر آیا
آ جائے کوئی رنج مٹانے کو کہیں سےافلاک سے اترے یا نکل آئے زمیں سے
آخر اک روز تو پیوند زمیں ہونا ہےجامۂ زیست نیا اور پرانا کیسا
بوجھ اٹھاتے ہوئے پھرتی ہے ہمارا اب تکاے زمیں ماں تری یہ عمر تو آرام کی تھی
پستی نے بلندی کو بنایا ہے حقیقتیہ رفعت افلاک بھی محتاج زمیں ہے
اس وہم میں وہ داغؔ کو مرنے نہیں دیتےمعشوق نہ مل جائے کہیں زیر زمیں اور
روز پوجا کے لئے پھول سجاتا ہے سلامؔجانے کب اس کا خدا سوئے زمیں آئے گا
پیش زمیں رہوں کہ پس آسماں رہوںرہتا ہوں اپنے ساتھ میں چاہے جہاں رہوں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books