aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "sabaat"
کہا میں نے کتنا ہے گل کا ثباتکلی نے یہ سن کر تبسم کیا
اسی کو زندگی کا ساز دے کے مطمئن ہوں میںوہ حسن جس کو حسن بے ثبات کہتے آئے ہیں
نے گل کو ہے ثبات نہ ہم کو ہے اعتبارکس بات پر چمن ہوس رنگ و بو کریں
ہے زندگی بغیر تمہارے اک اضطرابدے دو اسے ثبات مری بات مان لو
حال دل پر ہنسا کبھی رویایوں مری عمر بے ثبات گئی
جیسے پانی پہ نقش ہو کوئیرونقیں سب عدم ثبات رہیں
تھا کسی گم کردۂ منزل کا نقش بے ثباتجس کو میر کارواں کا نقش پا سمجھا تھا میں
کس کس کو بتائیں گے جدائی کا سبب ہمتو مجھ سے خفا ہے تو زمانے کے لیے آ
دل دھڑکنے کا سبب یاد آیاوہ تری یاد تھی اب یاد آیا
بے خودی بے سبب نہیں غالبؔکچھ تو ہے، جس کی پردہ داری ہے
مکتب عشق کا دستور نرالا دیکھااس کو چھٹی نہ ملے جس کو سبق یاد رہے
اپنے جلنے میں کسی کو نہیں کرتے ہیں شریکرات ہو جائے تو ہم شمع بجھا دیتے ہیں
کبھی کبھی تو چھلک پڑتی ہیں یوں ہی آنکھیںاداس ہونے کا کوئی سبب نہیں ہوتا
مجھے تنہائی کی عادت ہے میری بات چھوڑیںیہ لیجے آپ کا گھر آ گیا ہے ہات چھوڑیں
سات صندوقوں میں بھر کر دفن کر دو نفرتیںآج انساں کو محبت کی ضرورت ہے بہت
کسی سبب سے اگر بولتا نہیں ہوں میںتو یوں نہیں کہ تجھے سوچتا نہیں ہوں میں
میں آندھیوں کے پاس تلاش صبا میں ہوںتم مجھ سے پوچھتے ہو مرا حوصلہ ہے کیا
گلشن کی فقط پھولوں سے نہیں کانٹوں سے بھی زینت ہوتی ہےجینے کے لئے اس دنیا میں غم کی بھی ضرورت ہوتی ہے
سمجھے گا آدمی کو وہاں کون آدمیبندہ جہاں خدا کو خدا مانتا نہیں
اک روز چھین لے گی ہمیں سے زمیں ہمیںچھینیں گے کیا زمیں کے خزانے زمیں سے ہم
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books