aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "samundar ke"
سبھی کو غم ہے سمندر کے خشک ہونے کاکہ کھیل ختم ہوا کشتیاں ڈبونے کا
سمندر کے کنارے ایک بستی رو رہی ہےمیں اتنی دور ہوں اور مجھ کو وحشت ہو رہی ہے
اک سمندر کے حوالے سارے خط کرتا رہاوہ ہمارے ساتھ اپنے غم غلط کرتا رہا
تجھ میں گر بارش سمندر کے برابر ہے تو کیامیرے اندر بھی ہے صحرا کے برابر تشنگی
پھر سے دو چار سمندر کے تھپیڑوں نے مجھےیہ بتایا کہ مری ماں تھی جزیرہ جیسی
میں گھر بسا کے سمندر کے بیچ سویا تھااٹھا تو آگ کی لپٹوں میں تھا مکان مرا
تم سمندر کے سہمے ہوئے جوش کو میرا پیغام دیناموسم حبس میں پھر کوئی آج تازہ ہوا چاہتا ہے
بس ایک دھن تھی سمندر کو پار کرنے کیمیں جانتا تھا سمندر کے پار کچھ بھی نہ تھا
دوست احباب سے لینے نہ سہارے جانادل جو گھبرائے سمندر کے کنارے جانا
یہ کیسی بات ہوئی ہے کہ دیکھ کر خوش ہےوہ آنسوؤں کے سمندر کے درمیان مجھے
اب ٹوٹنے ہی والا ہے تنہائی کا حصاراک شخص چیختا ہے سمندر کے آر پار
یہ لوگ کس کی طرف دیکھتے ہیں حسرت سےوہ کون ہے جو سمندر کے پار رہتا ہے
کیا جانوں چشم تر سے ادھر دل کو کیا ہواکس کو خبر ہے میرؔ سمندر کے پار کی
تم سمندر کی بات کرتے ہولوگ آنکھوں میں ڈوب جاتے ہیں
کیسے ہستی کے سمندر کا تلاطم ٹھہرےزندگی بھر یہی تدبیر بشر ہوتی ہے
جائیں گے ایک روز سمندر کی گود میںدریا کے ساتھ ریت کی تحریر اور ہم
کیفؔ پیدا کر سمندر کی طرحوسعتیں خاموشیاں گہرائیاں
لوگ تو جا کے سمندر کو جلا آئے ہیںمیں جسے پھونک کر آیا وہ مرا گھر نکلا
کھلتی ہیں آسماں میں سمندر کی کھڑکیاںبے دین راستوں پہ کہیں اپنا گھر تو ہے
ہمیں تو اپنے سمندر کی ریت کافی ہےتو اپنے چشمۂ بے فیض کو سنبھال کے رکھ
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books