aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "taal-se-taal"
خواب میں چوما تھا تم نے اور تب سے آج تکگھیر لیتی ہیں مجھے ہر گلستاں کی تتلیاں
پلٹ کر اشک سوئے چشم تر آتا نہیں ہےیہ وہ بھٹکا مسافر ہے جو گھر آتا نہیں ہے
دامن اشکوں سے تر کریں کیوں کرراز کو مشتہر کریں کیوں کر
شیشہ اٹھا کر طاق سے ہم نےطاق پہ رکھ دی ساقی توبہ
سو تہہ سے نمودار ہو ابھرا ہوا جوبنیہ دل نہیں جس کو کوئی آنچل میں چھپا لے
سروں سے تاج بڑے جسم سے عبائیں بڑیزمانے ہم نے ترا انتخاب دیکھ لیا
ارمان وصل کا مری نظروں سے تاڑ کےپہلے ہی سے وہ بیٹھ گئے منہ بگاڑ کے
اک شام کے سائے تلے بیٹھے رہے وہ دیر تکآنکھوں سے کی باتیں بہت منہ سے کہا کچھ بھی نہیں
اس کی تہہ سے کبھی دریافت کیا جاؤں گا میںجس سمندر میں یہ سیلاب اکٹھے ہوں گے
اٹھوں دہشت سے تا محفل سے اس کیعتاب اس کا ہے ہر اک ہم نشیں پر
حیرت سے تک رہا ہے جہان وفا مجھےتم نے بنا دیا ہے محبت میں کیا مجھے
ہم متفق نہیں ہیں مجبور ہیں سو طے ہےساحل ترا مقدر ٹھہرا بھنور ہمارا
میرا قاتل جو مرے خون سے تر لگتا ہےسر اٹھائے تو ہے شرمندہ مگر لگتا ہے
جب سے جدا ہوا ہے وہ شوخ تب سے مجھ کونت آہ آہ کرنا اور زار زار رونا
دامن صبر کے ہر تار سے اٹھتا ہے دھواںاور ہر زخم پہ ہنگامہ اٹھا آج بھی ہے
آتے ہوئے اس تن میں نہ جاتے ہوئے تن سےہے جان مکیں کو نہ لگاوٹ نہ رکاوٹ
ازل سے تا بہ ابد ایک ہی کہانی ہےاسی سے ہم کو نئی داستاں بنانی ہے
لگتے ہی ہاتھ کے جو کھینچے ہے روح تن سےکیا جانیں کیا وہ شے ہے اس کے بدن کے اندر
اشک جب دیدۂ تر سے نکلاایک کانٹا سا جگر سے نکلا
ہستی سے تا عدم ہے سفر دو قدم کی راہکیا چاہیئے ہے ہم کو سر انجام کے لیے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books