aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "uj.Dii"
میں نے آباد کیے کتنے ہی ویرانے حفیظؔزندگی میری اک اجڑی ہوئی محفل ہی سہی
اپنی اجڑی ہوئی دنیا کی کہانی ہوں میںایک بگڑی ہوئی تصویر جوانی ہوں میں
ہر پتی بوجھل ہو کے گری سب شاخیں جھک کر ٹوٹ گئیںاس بارش ہی سے فصل اجڑی جس بارش سے تیار ہوئی
دل اجڑی ہوئی ایک سرائے کی طرح ہےاب لوگ یہاں رات جگانے نہیں آتے
دل کی اجڑی ہوئی حالت پہ نہ جائے کوئیشہر آباد ہوئے ہیں اسی ویرانے سے
ہو گئی ہے مری اجڑی ہوئی دنیا آبادمیں اسے ڈھونڈ رہا ہوں یہ بتانے کے لیے
ان اجڑی بستیوں کا کوئی تو نشاں رہےچولھے جلیں کہ گھر ہی جلیں پر دھواں رہے
ایک اجڑی ہوئی حسرت ہے کہ پاگل ہو کربین ہر شہر میں کرتی ہوئی دیکھی گئی ہے
ڈھونڈ اجڑے ہوئے لوگوں میں وفا کے موتییہ خزانے تجھے ممکن ہے خرابوں میں ملیں
یہ اڑی اڑی سی رنگت یہ کھلے کھلے سے گیسوتری صبح کہہ رہی ہے تری رات کا فسانہ
لگتا نہیں ہے دل مرا اجڑے دیار میںکس کی بنی ہے عالم ناپائیدار میں
میں زخم کھا کے گرا تھا کہ تھام اس نے لیامعاف کر کے مجھے انتقام اس نے لیا
جو دیکھتا ہوں وہی بولنے کا عادی ہوںمیں اپنے شہر کا سب سے بڑا فسادی ہوں
آبادی بھی دیکھی ہے ویرانے بھی دیکھے ہیںجو اجڑے اور پھر نہ بسے دل وہ نرالی بستی ہے
صحرا کو بہت ناز ہے ویرانی پہ اپنیواقف نہیں شاید مرے اجڑے ہوئے گھر سے
آواز دے رہا تھا کوئی مجھ کو خواب میںلیکن خبر نہیں کہ بلایا کہاں گیا
سیرت نہ ہو تو عارض و رخسار سب غلطخوشبو اڑی تو پھول فقط رنگ رہ گیا
بے فکر رہو یارو میں آج بھی ہوں برباددن پھر گئے ہیں میرے افواہ اڑی ہوگی
یہ الگ بات کہ وہ دل سے کسی اور کا تھابات تو اس نے ہماری بھی بظاہر رکھی
اب تک نہ خبر تھی مجھے اجڑے ہوئے گھر کیوہ آئے تو گھر بے سر و ساماں نظر آیا
Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books